پیدائش اندراج فیس اور تاخیر پر جرمانہ ختم، بائی لاز میں ترامیم کی منظوری
لاہور (سید شعیب الدین سے) حکومت نے پیدائش و اموات کے اندراج کے بائی لاز میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اس ترمیم پر دستخط کر دئیے ہیں۔ جس کے بعد پیدائش اندراج فیس ختم کر دی گئی ہے۔ تاخیر سے اندراج پر عائد 500جرمانہ کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ تاریخ پیدائش یا موت، ولدیت، زوجیت یا جائے پیدائش اب کسی بھی صورت تبدیل نہیں کی جائے گی جب تک کہ کسی عدالت کا فیصلہ موجود نہ ہو۔ ترمیمی بائی لاز کی منظوری کے بعد 60دن میں اہلخانہ بچے کی پیدائش کا اندراج یونین کونسل میں کروانے کے پابند ہیں۔ پیدائش کا اندراج بلامعاوضہ ہو گا۔ البتہ نادرا کے برتھ سرٹیفکیٹ کے اجراء کے 100روپے وصول کئے جائیں گے۔ پیدائش اگر یونین کونسل کی حدود کے باہر ہسپتال یا گھر میں ہو گی تو درخواست دہندہ فارم اے بمعہ اشٹام تصدیق شدہ بیان ناظم یا ایڈمنسٹریٹر یونین کونسل کو دے گا اور دو گواہ پیش کرے گا۔ ناظم یا ایڈمنسٹریٹر کے اطمینان کے بعد اندراج ممکن ہو سکے گا۔ پیدائش کے 60دن تک اندراج نہ ہونے کی صورت میں 61دن سے 7سال تک اندراج کیلئے درخواست بمعہ مطلوبہ دستاویزات ناظم، ایڈمنسٹریٹر کو دی جائے گی۔ جو 7دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہے اگر ناظم یا ایڈمنسٹریٹر مطمئن ہوں تو اندراج کا حکم دیں گے۔ 7سال سے بڑے بچے یا جوان کے اندراج کیلئے درخواست متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو دینی ہو گی جس کے ساتھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ایم ایس کا عمر کے تعین کا سرٹیفکییٹ بھی لگانا ہو گا۔ ایم ایس کے سرٹیفکیٹ پر ناظم یا ایڈمنسٹریٹر پیدائش کا اندراج کرنے کا حکم دے گا۔ یہ کام بھی 20دن کے اندر کرنا ہو گا۔ بیرون ملک پیدا ہونے والے بچوں کا اندراج پاکستانی قونصلیٹ میں 60دن کے اندر کروانا ہو گا، 60یوم سے زائد تاخیر پر قونصلیٹ تحقیق کے بعد اندراج کرے گا۔ موت کی صورت میں بھی 60یوم کے اندر یونین کونسل کے دفتر میں اندراج کروانا ہو گا، موت کے اندراج کا فارم یونین کونسلیں بلامعاوضہ فراہم کریں گی۔ اموات کے اندراج کی کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔ 60یوم کے بعد وفات کا اندراج کروانے کیلئے درخواست دہندہ کو عدالت سے رجوع کرنا ہو گا۔ بیرون ملک موت پر پاکستانی قونصلیٹ ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرے گا جس کو رہائشی یونین کونسل میں پیش کرکے اندراج کروانا ہو گا۔ تاریخ پیدائش، موت، ولدیت، زوجیت، یا جائے پیدائش کسی صورت تبدیل نہیں ہوں گے۔ ان میں تبدیلی کیلئے عدالت سے رجوع کرنا لازمی ہو گا۔ عدالت کا فیصلہ حتمی تصور ہو گا، کوئی بھی شہری 500روپے کی مقررہ فیس ادا کرکے کسی بھی اندراج کو چیک کر سکے گا۔