• news

شہباز شریف نے فضل الرحمن کو ’’انتہائی اقدام‘‘ نہ اٹھانے پر آمادہ کر لیا

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو کوئی ’’انتہائی اقدام‘‘ نہ اٹھانے پر آمادہ کر لیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کی آئندہ چند روز میں وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کرائی جائے گی جس میں وزیراعظم محمد نواز شریف ان کے تحفظ دور کریں گے۔ ذرائع کے مطابق دینی جماعتوں کی طرف سے مولانا فضل الرحمن پر حکومت سے علیحدگی اور دینی مدارس کے تحفظ کے لئے تحریک چلانے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے لیکن مولانا فضل الرحمن فی الحال صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مولانا فضل الرحمن کی ’’شدید ناراضی‘‘ کی اطلاعات موصول ہونے پر ہنگامی طورپر اسلام آباد آئے‘ انہوں نے ملاقات میں مولانا فضل الرحمن سے کہا کہ ’’ہم ایک ہی کشتی کے سوار ہیں‘‘ انہیں کسی صورت بھی حکومت سے الگ نہیں ہونے دیں گے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے مولانا فضل الرحمن کو یقین دلایا کہ 21 ویں ترمیم کو دینی مدارس کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے‘ وزارت داخلہ میں سیل قائم کیا جائے گا جو تمام کیسز کی جانچ پڑتال کرے گا۔ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعلیٰ پنجاب سے کہا کہ وہ حکومت سے ہونے والی بات چیت جمعیت کی مجلس شوریٰ کے سامنے رکھیں گے تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ وہ فوری طورپر کوئی انتہائی اقدام نہیں اٹھائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن