بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ: گیس بندش کے خلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے، سڑکیں بلاک
لاہور (نیوز رپورٹر + نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری رہی جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے، کئی شہروں اور دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12سے 20گھنٹے تک پہنچ گیا۔ پانی کی بھی شدید قلت رہی جبکہ سوئی گیس کی بدترین بندش بھی جاری رہی جس پر لاہور، شیخوپورہ سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور سڑکیں بلاک کردی گئیں۔ فیصل آباد، سرگودھا اور عارفوالا میں چولہے اور برتن اٹھاکر مظاہرے کئے گئے اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک گیر بجلی کے بریک ڈائون کے دو دن بعد بھی سسٹم پوری طرح بحال نہیں ہو سکا۔ بجلی کی پیداوار کم ہونے کے باعث لاہور اور اس کے مضافات میں سارا دن و رات بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔لیسکو کے فیڈرز بند ہونے کی بجائے گرڈ سٹیشن بند رہے لیسکو کے پی ڈی سی سینٹر لوڈ مینجمنٹ میں بری طرح ناکام رہے۔ متعدد مقامات پر مسلسل ایک گھنٹہ بجلی فراہم نہیں کی گئی اور ہر 15 منٹ بعد یا آدھے گھنٹے کے بعد لوڈشیڈنگ کی گئی۔ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے۔ این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے مطابق تمام شہروں میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔ ابھی پوری پیداوار حاصل نہیں ہو رہی ہے۔ آج ہفتے کے دن پیداوار معمول پر آ جائے گی۔ علاوہ ازیں لاہور سمیت پنجاب بھر میںسردی کی شدت میں اضافہ کے باعث گیس کا پریشر مکمل ہی ختم ہو گیا۔ ڈیمانڈ میں اضافہ سے شارٹ فال مزید بڑھ 1900 ملین کیوبک فٹ تک پہنچ گیا۔ گیس کی بندش کے خلاف شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ لاہور کے متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ برقر ار رہا، وسن پورہ، اقبال ٹائون گلشن بلاک (دوبئی چوک)، سمن آباد، ملتان روڈ، مرید وال، شاہ پور کانجراں اور دیگر میں مظاہرہ ہوا۔ مظاہرین نے ملتان روڈ سوئی گیس آفس کے سامنے تین گھنٹے تک احتجاجی دھرنا دئے رکھا، افسران سمیت عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔ تین گھنٹے تک احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہوا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے گیس مکمل طور پر بند ہے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابقگیس کی طویل بندش سے تنگ سینکڑوں خواتین بچوں سمیت برتن اٹھا کر قلعہ چندا چوک پہنچ گئیں اور دھرنا دیا۔ خواتین برتن بجاکر حکمرانوں اور سوئی گیس حکام نعرے بازی کرتی رہیں۔ طویل دورانیہ کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ آ کرکشمیر کالونی جلیل ٹائون قلعہ چندا نئی آبادی اوردیگرعلاقوں کی خواتین نے خالی برتنوں اور بچوں کے ہمراہ قلعہ چندا بائی پاس پر دھرنا دے کر احتجاج کیا۔ مظاہرہ گھنٹوں جاری رہنے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران شریک خواتین برتن بجا کر حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کرتی رہیں۔ دھرنے کے باعث گھنٹوں ٹریفک بلاک رہی۔ بعد ازاں خواتین مذاکرات کے بعد برتن بجاتی منتشر ہوگئیں۔ علاوہ ازیں شہر اور گردونواح میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14گھنٹوں سے بھی تجاوزکرگیا مسلسل 4 گھنٹوں کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے زندگی مفلوج کردی، لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں نے پسرور روڈ کو بلاک کرکے گیپکو حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابقشہر بھر اور گردو نواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے زبردست اضافہ کر دیا گیا ہے جس کی بنا پر شہریوں تاجروں نے شدید احتجاج کیا، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف ہائوسنگ کالونی، پریس کلب روڈ ، پرانا شہر میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ مانگٹانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق مانگٹانوالہ، موڑ کھنڈا اور گردو نواح میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ بجلی کی ایک گھنٹہ کی سپلائی کے بعد 5، 5 گھنٹے بند رکھی جارہی ہے۔ کاروبار بری طرح متاثر ، پانی کی بھی قلت رہی۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گیس بندش کیخلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے جڑانوالہ روڈ بلاک کئے رکھا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں گیس والے چولہے اٹھا رکھے تھے اور وہ شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ عارفوالا سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی بندش کیخلاف خواتین نے برتن اٹھاکر احتجاج کیا۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے لاری اڈہ روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک ٹریفک کے لئے بند کر دیں اور برتن اْٹھا کر شدید احتجاج کیا۔ ادھر ملتان میں بھی گیس کی بدترین بندش کیخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔