• news

کراچی میں وکیل قتل، پولیس مقابلے، القاعدہ کے امیر سمیت4 دہشت گرد،2 گینگسٹر ہلاک

کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں 2 پولیس مقابلوں میں القاعدہ کے علاقائی امیر سمیت 4 دہشت گرد، 2 گینگسٹر مارے گئے جبکہ موٹرسائیکل سواروں نے وکیل کو قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح قیوم آباد میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں القاعدہ کے مقامی امیر سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔ مقابلے کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ اور دستی بموں سے حملے میں ایک پولیس موبائل تباہ ہو گئی تاہم پولیس القاعدہ کراچی کے امیر سجاد عرف کارگل اور اس کے تینوں ساتھیوں کو مار گرانے میں کامیاب رہی اور کلاشنکوفیں، پستول، دستی بم، دھماکہ خیز مواد اور خود کش جیکٹ برآمد کر لئے۔ ایس ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب کے مطابق مارے جانے والے دیگر تین دہشت گردوں کی شناخت محمد ہاشم، مبین عرف یاسین، عرف یاسر عرفات اور شمیم عرف کمانڈو کے ناموں سے ہوئی، چاروں قیوم آباد کے سیکٹر ڈی میں ایک مکان میں چھپے ہوئے تھے اور مبینہ طور پر حساس ادارے کے ایک اعلیٰ افسر پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ایس ایس پی نے بتایا چاروں دہشت گردوں کا تعلق القاعدہ کے انڈین سب کانٹی نینٹ نیٹ ورک سے تھا جس کا ماسٹر مائنڈ عاصم عمر القاعدہ کے چھ رکنی زواری گروپ کا رکن ہے اس نے 2014ء میں سجاد عرف کارگل کو وزیرستان میں القاعدہ کراچی کا امیر مقرر کیا تھا۔ ایس ایس پی نے بتایا سجاد عرف کارگل بنگالی اور بم، خودکش جیکٹس بنانے کا ماہر تھا اس نے 2009ء میں بنگلہ دیش سے پاکستان آنے کے بعد پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ حاصل کیا اور پاکستانی پاسپورٹ پر مختلف ممالک کے دورے بھی کئے تھے۔ ادھر لیاری کے علاقے جھٹ پٹ مارکیٹ اور بغدادی میں پولیس مقابلوں کے دوران گینگسٹر عابد عرف ابا اور رمضان کچھی مارے گئے۔ ملزموں کے قبضے سے بھاری اسلحہ برآمد ہوا دوسری طرف رینجرز نے سلطان آباد قبرستان کے علاقے میں کارروائی کے دوران 8 ایس ایم جی رائفلز اور ایم پی فائیو برآمد کر لیں یہ اسلحہ گذشتہ سال جون میں کچھ پولیس اہلکاروں کو قتل کر کے چھینا گیا تھا۔ ادھر ڈیفنس کے علاقے فیز ون اختر کالونی میں 2 موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے مقامی وکیل چودھری تنویر جاں بحق ہو گئے وہ اپنے گھر پیدل جا رہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن