• news

عمران کی دوسری شادی ، ایاز صادق کی خوشی میں کھانا کھلانے سے معذرت

جمعہ کو قومی اسمبلی میں ’’ واک آئوٹ ڈے‘‘ تھا   پیپلز پارٹی، فاٹا ارکان ، جے یو آئی ار فنکشنل لیگ کے  ارکان  کا  ایوان سے الگ الگ  واک آئوٹ کئے ، پیپلز پارٹی اور فاٹا ارکان نے حکومتی رویے، جے یو آئی نے  ایم کیو ایم کی  مولانا فضل الرحمن پر تنقید، دینی مدارس کو  ہدف  بنانے اور فوجی عدالتوں بارے آئینی ترمیم   اور  فنکشنل مسلم  لیگ نے  سندھ میں سرکاری   نرخوں پر گنے کی  خریداری  نہ کرنے کے خلاف  واک آئوٹ کئے ۔ جے یو آئی کے مولانا امیر زمان کی نشاندہی پر کورم پورا نہ نکلنے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس پیر کی شام تک ملتوی کرنا پڑا ۔ جمعہ کو ایوان میں وقفہ سوالات کے بعد جماعت اسلامی کی رکن عائشہ سید نے نبی پاکؐ کی  ولادت با سعادت کے حوالے سے ایوان میں قرار داد  تہنیت پیش کی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے ایوان اور پارلیمنٹ کی غلام گرشوں میں وفاقی وزیر دفاعی پیداوار  رانا تنویر نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق  کی توجہ عمران خان کی شادی خانہ آبادی کی طرف مبذول کرائی  اور کہا جناب سپیکر  ’’  آپ عمران خان کے دوست ہیں اور ان کی دوسری شادی پر آپ تمام ارکان اسمبلی کو کھانا کھلائیں‘‘۔ جس پر ایاز صادق نے  برجستہ   جواب دیا کہ’’ شادی عمران خان کی ہوئی ہے تو میں کس خوشی میں کھانا کھلائوں‘‘۔ابھی یہ بات جاری تھی  قومی اسمبلی کے رکن  غوس بخش مہر نے بھی گرہ لگائی ’’دراصل رانا صاحب کو لگتاہے کہ عمران خان  کی دوسری شادی کی بہت خوشی ہوئی  ہے اور وہ خود بھی دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں۔"غوث بخش مہر کے  اس وار ایوان  کشت زعفران بن گیا۔

ای پیپر-دی نیشن