دو سال میں پیرس کلب کے ری شیڈول قرضوں کی ادائیگی شروع کرنا پڑے گی
اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان کو دو سال میں پیرس کلب کے ری شیڈول کئے جانے والے قرضوں کی ادائیگی شروع کرنا پڑے گے اور آئندہ تین سال میں ملک کا ادائیگی کا توازن شدید دبا¶ کا شکارہوگا۔ پاکستان کو آئندہ تین سال میں اس کے علاوہ متعدد دوسرے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی شروع کرنا ہے جو آئندہ مالی سال سے واجب الادا ہوجائیں گے۔ پاکستان نے 2006ءمیں 10سال کے لئے 500 ملین ڈالر کا یورو بانڈ جاری کیا تھا جبکہ مالی سال 2007ءمیں 750 ملین ڈالر کا یورو بانڈ جاری کیا گیا۔ ان دونوں بانڈز کی ادائیگی مالی سال 2016ءسے شروع ہوگی۔ مشرف دور میں پیرس کلب کے اربوں ڈالر کے قرضے ری شیڈول کر دئیے تھے۔ان کی ادائیگی بھی مالی سال 2016-17ءسے شروع کرنا پڑے گی۔ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے 6بلین ڈالر سے زائد کاقرضہ منظور کر رکھا ہے جس کی ادائیگی 2018ءسے شروع ہوگی۔اپریل 2014ءمیں 5سال کا یورو بانڈ جاری کیا تھا جو 2019ءسے واجب الادا ہوجائے گا۔ مالی سال 2016ءسے 2019ءکے درمیان پاکستان کے مذکورہ بالا قرضوں کی ادائیگی کے لئے ایک ارب ڈالر سے اڑھائی ارب ڈالر اضافی ضرورت پڑے گے جبکہ اس کے علاوہ دوسرے کثیر القومی اداروں کے قرضے بھی جو اس عرصہ میں ادا ہونے شروع ہوں گے۔
قرض ادائیگی