اے پی سی: فضل الرحمن، سراج الحق، ساجد میر نے 21 ویں ترمیم پر اتفاق کیا تھا: اعتزاز
لاہور (کلچرل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ 21 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر فضل الرحمن، ساجد میر اور سراج الحق نے اتفاق کیا تھا۔ چودھری نثار نے سب سے دستخط کرانے کیلئے کہا لیکن میں نے منع کیا، میں نے چودھری نثار کو کہا ہم بچے تو نہیں جو مُکر جائیں گے۔ اتاترک رونمائی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بچانا ہے تو قائداعظم کے 11اگست 1947ءکے خطاب پر عمل کرنا ہو گا، ہم آگے جانے کی بجائے 13ویں صدی میں جانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم شلواروں کی لمبائی پر لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔ اعتزاز نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حق میں ووٹ دیا، دانستہ طور پر دیا اور تھوڑے دکھ سے دیا، نہیں چاہتے فوجی عدالتوں کے سامنے کسی کو انصاف کیلئے پیش ہونا پڑے، کسی قوم پرست یا سیاستدان کو فوجی عدالتوں میں پیش نہیں کرنا چاہتے۔ فوجی عدالتوں کا قیام مجبوری کے تحت کیا ہے کیونکہ اس کے سوا کوئی دوسرا چارہ نہیں تھا۔ سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی مسلح افواج پر اعتماد کیا ہے اگر ہم نے کمزوری دکھائی تو اس ریاست پر وہ لوگ مسلط ہوجائیں گے جن کے لئے تعلیم جرم ہے۔ تقریب میں شریک دیگر مہمانوں میں سید افضل حیدر، قیوم نظامی، ڈاکٹر اجمل نیازی، رخشندہ، شاعرہ صائمہ بتول اور ناصر زیدی شامل تھے۔
اعتزاز