عسکریت پسند طلبہ کی برین واشنگ کیلئے علما کی خدمات لی جائیں: مذہبی حلقے
اسلام آباد (محمد نواز رضا / وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذہبی حلقوں کی جانب سے وفاقی حکومت کو عسکریت پسند طلباءکی ”برین واشنگ“ کے لئے علماءکرام کی خدمات مستعار لینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔اپنی جان پر کھیل کر خودکش حملہ کرنے والوں کو سزائے موت سے نہیں ڈرایا جا سکتا ان کا ”مائنڈ سیٹ“ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ الیکٹرانک میڈیا پر جید علماءکرام کو مدعو کرکے تعلیمی اداروں میں کئے جانے والے خودکش حملوں کے بارے میں استفسار کیا جائے تو ان کی طرف سے ان حملوں کو حرام اور ناجائز قرار دینے کے فتاویٰ کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق حکومت اس تجویز پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں کے حکام کو 10فیصد سے کم ان دینی مدارس کی نگرانی کرنے کے لئے تفصیلات فراہم کردی ہیں جن کے بارے میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس شواہد موجود ہیں خاص طور پر گلگت‘ بلتستان‘ جنوبی پنجاب اور کراچی میں بعض دینی مدارس کی کڑی نگرانی شروع کردی گئی ہے تاہم حکومت نے دینی مدارس کے خلاف کوئی نیا محاذ نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتوار کو وفاقی وزیر ہا¶سنگ و ورکس اکرم درانی کی وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف سے ملاقات مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کا فالو اپ ہے۔
حکومت/ مشورہ