بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت بدلنے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا: جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر
سری نگر (کے پی آئی) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہا ہے کہ بی جے پی نے مقبوضہ وکشمیر کی مسلم اکثریتی علاقے کی شناخت تبدیل کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ ترجمان جماعت اسلامی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 1947 میں مغربی پاکستان سے جو غیر ریاستی لوگ یہاں آکر ایک پالیسی کے تحت بسائے گئے اب ان کو جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بنانے کی مذموم سازش عملانے کی کوشش کی جارہی ہے حالانکہ وہ بھارت کے کسی اور علاقے میں بھی بسائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے مسلم اکثریتی کردار کو تبدیل کرانے کی کسی بھی مذموم سازش کو ناکام بنانے کے لیے قوم کے ساتھ متحدہ جدوجہد کی جائے گی اور اس بارے متفقہ لائحہ عمل تیار کرانے کی خاطر، قیادت اور قوم کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ اگر یہ مسئلہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے آئے لوگوں کا ہوتا تو کوئی بھی شخص انہیں ریاست میں بسنے یا ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کی بات نہیں کرسکتا تھا کیونکہ وہ ریاست کے پشتینی باشندے ہیں لیکن زیر بحث معاملہ مغربی پاکستان سے آنے والے مہاجرین کا ہے جو ہر لحاظ سے بھارتی شہری ہیں اسلئے جموں کشمیر میں بسا کرانہیں ووٹ کا حق دلوانا ہر لحاظ سے جمو ں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو تبدیل کرنا ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔ ترجمان کے مطابق اس قسم کے منصوبوں سے جموں کشمیر کے امن کو آگ لگانے کی کاوشیں فی الفور ترک کرنے کی ضرورت ہے۔