لکھوی کی نظربندی کیخلاف مقدمہ، حکومت کو دستاویزات جواب جمع کرانے کیلئے آج تک مہلت
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق این قریشی نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی کے خلاف مقدمہ میں حکومت کو متعلقہ دستاویزات اور جواب داخل کرانے کے لئے ایک روز کی مہلت دیدی، مزید سماعت آج ہو گی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مکمل تیاری کے ساتھ آنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے ذکی الرحمن لکھوی کے خلاف تمام زیر التوا مقدمات کی فہرست عدالت میں جمع کرانے کی متفرق درخواست پر وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہے۔ لکھوی کے وکیل نے عدالت کو بتایا ہے کہ ملزم کے القاعدہ یا دہشت گرد تنظیموں سے تعلق کے الزامات بے بنیاد ہیں جن کے کوئی دستاویز شواہد نہیں ہیں۔ جسٹس نور الحق قریشی نے ریمارکس دئیے سپریم کورٹ کو بتایا گیا حکومت کو سنے بغیر فیصلہ دیا گیا جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نوٹس کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔ یہ ٹرینڈ بنا لیا گیا ہے فیڈریشن کا جب جی چاہے وہ تب عدالت کے سامنے پیش ہو۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ذکی الرحمن لکھوی کی 30 روزہ نظر بندی مکمل ہونے میں صرف پانچ دن رہ گئے ہیں ، قانون اس میں غیر معینہ مدت تک توسیع کی اجازت دیتا ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہم ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جسٹس نور الحق این قریشی نے کہا کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ آپ کو کسی شخص کو موت تک نظر بند رکھنے کا اختیار حاصل ہے۔ کسی شہری کی آزادی کو کیسے سلب کیا جا سکتا ہے؟ آپ کی باتوں سے لگتا ہے کہ نظربندی میں توسیع ہو گی۔
لکھوی / کیس