• news

قومی اسمبلی : غیر حاضر وزراءکو عہدوں پر رہنے کا حق نہیں : نثار....کارکنوں کے قتل پر متحدہ کا واک آﺅٹ

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی + آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزرائ، وزرائے مملکت اور پارلیمانی سیکرٹریوں کی غیر حاضری پر اپنی ہی حکومت پر برس پڑے، وزیراعظم نواز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ وفاقی وزیر داخلہ اچانک ایوان میں آئے اور ان کی دھواں دار تقریر نے ایوان میں ماحول گرما دیا۔ وفاقی وزراءکی ایوان سے غیر حاضری پر تقریر کرنے پر اپوزیشن کے ارکان نے زور دار انداز میں ڈیسک بجائے۔ چوہدری نثار نے کہا یہ انتہائی شرمناک عمل ہے کہ وقفہ سوالات کے دوران کوئی بھی وزیر یہاں موجود نہیں وزیر موجود نہیں تو اپنا متبادل یہاں بھیج دیں۔ وزیراعظم سے کہوں گا ایسے وزراءکو وزارت میں رہنے کا کوئی حق نہیں پارلیمنٹ عوام کے بعد سب سے بڑا ادارہ ہے جس میں وزراءاور تمام ارکان پارلیمنٹ کا احتساب ہوتا ہے۔ پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی ایاز سومرو نے کہا ہمیں خوشی ہے کہ اس بات کی کہ چوہدری نثار نے سچی بات کہی، وزرا مراعات لیتے ہیں اور عوام میں نہیں آتے یہ ناقابل برداشت عمل ہے۔ ایم کیو ایم نے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل پر قومی اسمبلی اجلاس سے واک آﺅٹ کیا۔ فاروق ستار نے کہا سندھ حکومت نے ریاستی تشدد شروع کر دیا ہے۔ سندھ حکومت نصیر اللہ بابر کی بربریت کی یاد تازہ کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے ارکان سندھ حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر نکلے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سانحہ پشاور پر بحث کی گئی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے بحث کو سمیٹا، محمود خان اچکزئی نے کہا ہمیں توبہ کرنی ہو گی ورنہ سپیرے کی موت سانپ کے ڈسنے سے ہی ہوتی ہے، ہم سانپ پالتے رہے ہیں۔ بلیغ الرحمان نے کہا دہشت گردوں نے پشاور میں جنتا بڑا وار کیا اتنا ہی ہمارا عزم پختہ ہوا ایسے ممکنہ واقعہ سے متعلق انٹیلی جنس اداروں نے دو مرتبہ رپورٹ دی تھی۔ صباح نےوز کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرح پارٹی کے مزید چار ارکان کے سروں پر رکنیت معطل ہونے کی تلوار لٹک گئی آرڈر قومی اسمبلی میں پڑھ کر سنا دیا گیا پیر کو قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے آرڈر پڑھا کہ تحریک انصاف کے ارکان شفقت محمود ، رائے حسن نواز، منزہ اور عائشہ گل لالئی سترہ اگست سے بغیر کسی درخواست کے قومی اسمبلی سے مسلسل غیر حاضر ہیں انکی غیر حاضری کو چالیس ورکنگ ڈیز سے زائد ہو گئے ہیں یا د رہے مسلسل چالیس روز تک غیر حاضر رہنے والے رکن کےخلاف کوئی ایوان میں باضابطہ قرارداد پیش کر دے تو اسکی منظوری پر غیر حاضر رکن کی رکنیت معطل ہو جاتی ہے۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا بھارتی فوج کی طرف سے گزشتہ سال کنٹرول لائن اور ورکنگ باو¿نڈری پر 243مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ،جس پرعالمی توجہ مبذول کرائی گئی ہے اور اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا گیاہے ان واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ مشیرخارجہ سرتاج عزیزکی طرف سے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہاگیا اکتوبر2014ءمیں 71مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی جس میں 30مرتبہ ایل اوسی اور32مرتبہ ورکنگ باو¿نڈری پرخلاف ورزی ہوئی۔ اجلاس میں سٹیٹ بینک کی طرف سے مالی سال 2013-14ءکے بارے میں معاشی صورتحال کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔آئی این پی کیے مطابق قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں وزراءاور سوال کرنے والے ارکان کی غیر حاضری کے باعث وقفہ سوالات میں صرف دو سوال زیر بحث آ سکے۔ چودھری نثار نے کہا وزیر کا ایوان سے غیر حاضر رہنا قابل قبول نہیں، ایسے وزراءکا وزارت سے چمٹے رہنے کا کوئی جواز نہیں، وزیراعظم سے ایسے وزراء کیخلاف سخت ایکشن لینے کیلئے کہوں گا۔ وقفہ سوالات کے دوران شکیلہ لقمان کے سوال کے جواب میں وزیر برائے بین الصوبائی رباطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا سمندر پار پاکستانیوں کیلئے لاہور اور اسلام آباد میں دو رہائشی سکیمیں زیر تعمیر ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ لیبیا میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے حکومت پاکستان نے چار سو ملین روپے کی منظوری دے دی ہے جبکہ 7 ہزار 40 افراد کو بحفاظت پاکستان واپس لایا گیا ہے۔ اس وقت 3300 پاکستانی لیبیا میں پھنسے ہوئے ہیں جن کو مختلف کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ارکان نے آرمی پبلک سکول پشاور میں بچوں کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جس طرح بچوں کوسکول میں خوش آمدیدکہااس طرح کتنا اچھا ہوتا سیاسی جماعتوں سے بھی کوئی وزیریاوزیراعلیٰ بھی ان کے ساتھ ہوتے،اس سے بچوں اوربچوں کے والدین کی خوشی دوگنا ہوجاتی جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ امور بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے گڈاوربیڈکافرق ختم کرتے ہوئے کارروائی کافیصلہ کیااورافغانستان کے ساتھ بھی مشترکہ کارروائی دہشتگردی کے حوالے سے شروع کرنے پراتفاق کیا،تمام اداروں کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی وہ تمام رجسٹریشن کیلئے تیاررہیں،تمام سموں کوبائیومیٹرک کرنے کا عمل شروع کیاجارہاہے ، دہشتگردی کی ناسورپرقابوپاکرملک کوامن کاگہوارہ بنائیں گے اورآرمی سکول میں دوبارہ بچوں کی سکول میں آمدعزم جنون ہے محمودخان اچکزئی نے کہا ساری دنیاکہتی ہے ہم دہشتگردی کے باپ ہیں،تیس سال ہم نے دہشتگردوں کوپالا،کہاتھا جن بلاو¿ں کوپال رہے ہووہی پاکستان کوکھائیں گی ،اب ہمیں دہشتگردی کے حوالے سے توبہ کرناہوگی ورنہ ایسے ملک نہیں چلے گا۔ چودھری نثار نے کہا مدارس کے خلاف ثبوت ملنے تک کارروائی نہیں کریں گے۔
قومی اسمبلی










ای پیپر-دی نیشن