• news

سرعام پھانسی دینے سے متعلق وفاقی حکومت سے جواب طلب

کراچی(وقائع نگار)سندھ ہائی کورٹ نے عدالتوں سے پھانسی کی سزا پانے والے ملزمان کی سزاؤں پر عملدرآمد اور سرعام پھانسی دینے سے متعلق درخواست پر وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس سید محمد فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔دوران سماعت آئی جی جیل خانہ جات سندھ کی جانب سے رپورٹ پیش کردی گئی ۔رپورٹ کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں اس وقت 151سزائے موت کے قیدی موجود ہیں ۔حیدر آباد جیل میں 190سزائے موت کے قیدی ہیں ۔سکھر جیل میں سزائے موت کے 92قیدی موجود ہیں ۔لاڑکانہ میں 19سزائے موت کے قیدی موجود ہیں ۔جبکہ کراچی اور حیدرآباد وومن جیل میں ایک ایک قیدی موجود ہے ۔سندھ کی مختلف جیلوں میں قید سزائے موت کے قیدیوں میں سے ایک کی جی ایچ کیو ،369کی سندھ ہائی کورٹ اور وفاقی شرعی عدالت ،55کی سپریم کورٹ آف پاکستان ،21کی صدر پاکستان اور 8مجرموں کی سزاؤں پر جلد عملدرآمد ہونا ہے ۔454 سزائے موت کے قیدی سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ۔درخواست گذار رانا فیض الحسن نے عدالت سے کہا کہ اسلامی شرعی قوانین اور آئین کے آرٹیکل 2کے تحت مجرموں کو سرعام پھانسی دی جاسکتی ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن