• news

مصر: حسنی مبارک اور دونوں بیٹوں کے خلاف بدعنوانی کا آخری مقدمہ بھی خارج: جلد رہا ہو جائیں گے: وکیل

قاہرہ (بی بی سی) مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف مالی بدعنوانی کے ایک مقدمے کو خارج کر دیا ہے۔عدالت نے اس مقدمے کی از سر نو سماعت کا بھی حکم جاری کیا ہے۔حسنی مبارک کو مئی میں اپنے ذاتی خرچ کے لئے حکومت کی جانب سے ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کرنے کا مجرم پایا گیا تھا اور اس کے لئے انہیں تین سال قید کی سزا ہوئی تھی۔ مقدمات کے ضوابط پر نظر رکھنے والی عدالت نے کہا ہے کہ اس مقدمے میں مناسب طریقے سے عدالتی کارروائی نہیں چلائی گئی تھی۔حسنی مبارک کے وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ 86 سالہ مبارک قاہرہ کے ایک فوجی ہسپتال میں جاری حراست سے جلد ہی رہائی حاصل کر لیں گے۔یاد رہے کہ اس سے قبل 2011 میں ان کی حکومت کے خلاف بغاوت کے دوران ان پر مظاہرین کے قتل کا جو الزام تھا اور جس کی وجہ سے ان کی حکومت چلی گئی تھی ان الزامات کو بھی خارج کر دیا گیا ہے۔سابق صدر اور ان کے بیٹے اعلٰی اور جمال کو بھی بدعنوانی کے الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔مصر کی عدالت نے ایک مختصر سی سماعت کے بعد منگل کو اعلان کیا کہ عدالت مالی خوربرد کے تینوں ملزموں کے خلاف فیصلے کو مسترد کرتی ہے اور اس بارے میں دوبارہ سماعت کا حکم دیتی ہے۔واضح رہے کہ مصر کے سابق صدر کے خلاف یہ آخری مقدمہ تھا جس کی وجہ سے وہ قید میں تھے۔جب ایک نئی سماعت کا آغاز ہوگا تو ججز ان کی رہائی کا حکم سنا سکتے ہیں۔ کیونکہ کسی جرم کے ارتکاب کا ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہوگا۔ مصری میڈیا کا کہنا ہے کہ حسنی مبارک کو مادی کے فوجی ہسپتال سے 17 جنوری کو رہا کر دیا جائے گا کیونکہ اگر ان کے خلاف مالی بدعنوانی کا مقدمہ خارج نہیں بھی کیا جاتا تو بھی ان کی مدت پوری ہو چکی ہے کیونکہ وہ اپریل سنہ 2011 سے قید میں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن