قتل کے مجرموں کو سزاﺅں میں تاخیر کی ذمہ دار حکومت ہے‘ عدالت نہیں : جسٹس آصف کھوسہ
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت+آن لائن) سپریم کورٹ نے ڈیرہ مراد جمالی میں 1994ءمیں دوہرے قتل اور کاروکاری کے ملزم محمد زمان کی نظرثانی کی اپیل زائد المیعاد قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ریمارکس میںکہا قتل کے ملزموں کو سزاﺅں میں تاخیر کی ذمہ دار حکومت ہے عدالت نہیں اس گراﺅنڈ پر قتل کے ملزموں کی تاخیر سے دائر کردہ نظرثانی کی درخواست پر ریلیف نہیں دے سکتے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم کے وکیل سردار محمد غازی نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو جیل میں بیس سال قید میں گزرگئے ہیں اس لئے سزائے موت کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ سزائے موت میں تاخیر حکومت نے کی ہے عدالت نے نہیں کی‘ ویسے بھی جب یہ فیصلہ دیا گیا تھا تو ملزم نے اس کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر نہ کرکے یہ تاثر دیا تھا کہ اسے یہ فیصلہ منظور ہے اب اتنے عرصے کے بعد درخواست دائر کی گئی ہے‘ کیسے اس کی سماعت کریں اس لئے درخواست خارج کی جاتی ہے۔