احتجاج کرنیوالوں کا احترام کرتا ہوں‘ حکومت غلط فہمی میں نہ رہے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے : عمران
لاہور (آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول پشاور بچوں کے حوصلے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، ان بچوں کو سلام پیش کرتا ہوں، این اے122 میں دھاندلی ثابت ہوگئی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق فوری طور پر مستعفی ہو جائیں، حکومت کو فوری طور پر جوڈیشل کمشن بنانا چاہیے، حکومت کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، 18 جنوری کو دھرنا کنونشن میں آئندہ کا لائحہ دیں گے، آئی ڈی پیز صوبائی حکومت کیلئے بڑا مسئلہ ہے، فنڈز کی شدید قلت ہے اس حوالے سے وفاق سے بات کی ہے۔ وہ آرمی پبلک سکول کے دورے کے بعد وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ عمران نے کہا کہ میں یہاں بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے آیا ہوں لیکن بچوں نے میری حوصلہ افزائی کی۔ والدین کا دکھ سمجھتا ہوں ان کی تکلیف کو سمجھ سکتا ہوں۔ بچوں کے والدین کے احتجاج پر برا نہیں منایا۔ شہید ہونے والے بچوں کے والدین کا دل سے احترام کرتا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف جو ہاتھ میں ہے کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں میں سیاسی لوگ بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ سکول کے بچوں کا مورال بہت بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورہ کے موقع پر بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ این اے122 میں چھان بین کے دوران 34 ہزار ووٹ بوگس نکلے ہیں۔ پرویز رشید کو پتہ نہیں کیوں سمجھ نہیں آرہا کہ غیر مستند ووٹ بوگس ہی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر ایاز صادق کو فوری طور پر استعفی دینا چاہیے۔ حکومت مضبوط جوڈیشل کمشن بنائے تاکہ آئندہ الیکشن میں کوئی دھاندلی نہ کر سکے۔ حکومت جو جوڈیشل کمشن بنانے جارہی ہے وہ کمشن بنے یا نہ بنے ایک ہی چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پر دباﺅ جاری رکھیں گے۔ حکومت کو ہماری بات مان لینی چاہیے۔ ہم نے دھرنا ختم کیا۔ ہم نے حکومت کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔ حکومت سے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں کہ ایک مضبوط جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ عمران خان نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئی ڈی پیزصوبہ خیبر پختونخواہ کے لئے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ صوبے پر بجھ ڈال دیا گیا۔ وفاق سے فنڈز مانگے ہیں تا کہ آئی ڈی پیز کے مسائل کو جلد از جلد حل کریں۔ متاثرین کی آبادی کار ی کے لئے رقم کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 65 ہزار سکول ہیں جن کو سکیورٹی نہیں دے سکتے لیکن ایک پلان مرتب کیا جو دہشت گردی کے خلاف مفید ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ ابھی تک صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکے۔ جب تک بلدیاتی الیکشن نہیں ہوں گے تو تب تک تبدیل نہیں آ سکے گی کیونکہ جب تک اختیارات نچلی سطح تک نہیں جائیں گے تو لوگوں کے مسائل کیسے حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آیا بچوں سے اظہار یکجہتی کے لئے گیا اس پر احتجاج کی کیا ضرورت تھی میں 12 جنوری کو سکول جانا چاہتا تھا مجھے کہا گیا اس روز آرمی چیف آ رہے ہیں۔ دریں اثنا تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس 19 جنوری کو طلب کر لیا گیا۔ اجلاس میں کراچی دھرنا کنونشن پروگرام کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ کور کمیٹی تحریک انصاف کے نئے آئین کی بھی منظوری دے گی۔
عمران خان