عابد شیر کی راولپنڈی میں کھلی کچہری، شکایات پر 4 ایس ڈی او اور کئی لائن سپرنٹنڈنٹ معطل
راولپنڈی (این این آئی) وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی چودھری عابد شیرعلی نے صارفین کی شکایات پر 4 ایس ڈی اوز، متعدد لائن سپرنٹنڈنٹ،میٹر ریڈرز اور لائن مینوں کو معطل کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مجھ سمیت تمام افسران اللہ اور عوام کو جوابدہ ہیں۔ کرپشن، غیراخلاقی رویہ اور کام چوری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ صارفین کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پنجاب ہا¶س راولپنڈی میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر مملکت نے 100 سے زائد لوگوں کی شکایات سنیں اور انہیں موقع پر حل کرنے کے احکامات جاری کئے۔
کسی ایسے شخص کو رجسٹرار لگایا جا سکتا ہے جو ایک دن بھی سکول نہ گیا ہو؟: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ میں غیرقانونی اور خلاف قواعد و ضوابط بھرتیوں سے متعلق مقدمہ کی سماعت میں پہلے سے بھجوائے گئے ریکارڈ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے مکمل ریکارڈ 26 جنوری کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران عدالت نے رجسٹرار اور مقدمہ کے وکیل کو ہدایت کی کہ انٹرنل آڈٹ کی رپورٹ، تقرریوں، ترقیوں اور دیگر اداروں سے ڈیپوٹیشن پر آنے والے ملازمین کے اداروں میں انضمام بارے ریکارڈ عدالت میں پیش کریں۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگرچہ بھرتیوں کے اختیارات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس ہیں مگر ان کا استعمال قانون اور قواعد کے مطابق ہونا چاہئے۔ کیا کسی ایسے شخص کو رجسٹرار تعینات کیا جا سکتا ہے جو ایک دن بھی سکول نہ گیا ہو؟ ایڈووکیٹ اظہر رشید نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے گریڈ 7 کے ملازم شکیل رضا کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات کیا گیا۔ پھر ڈیپوٹیشن ختم کر کے اسے گریڈ 15 میں ڈیٹا انٹری آپریٹر کی پوسٹ پر ترقی دے دی گئی۔ پھر 11 مئی 2012 میں ترقی دے کر گریڈ 17 میں ڈیٹا پراسیسنگ آفیسر لگا دیا گیا۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ کیا ترقی دیتے وقت فائل ریکارڈ نہیں دیکھا گیا؟ وہ اہل ہے کہ نہیں۔ مقدمہ میں دیگر وکلا نے بھی دلائل دیے۔
سپریم کورٹ