اسحاق ڈار کی غیر حاضری کیخلاف قرارداد منظور پٹرولیم پر جی ایس ٹی عوام کیلئے بوجھ ہے : سینٹ کمیٹی
اسلام آباد (ایجنسیاں) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئر پرسن نسرین جلیل کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں دھرنوں اور سیلاب کی صورتحال کے بعد ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اور پچھلے ایک سال کے دوران پاکستان میں بیرون ممالک سے کی گئی سرمایہ کاری کے معاملات کا جائزہ لینے کے علاوہ مالی سال 2014-15ءمیں نجکاری کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے وفاقی وزیر خزانہ کی اجلا س میں عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ قرارداد پاس کی کہ اگر آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر شرکت نہیں کریں گے تو کمیٹی کا اجلاس احتجاجاً ملتوی کر دیا جائیگا۔ قائمہ کمیٹی نے ملک میںجاری پیٹرول کی قلت کی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام عوام کو ریلیف دینا ہے۔ پٹرول کی قیمت تو کم ہوئی ہے لیکن عوام پٹرول کے حصول کےلئے خوار ہو رہی ہیں۔ ہر پٹرول پمپ پر کلو میٹروں کے حساب سے لائنیں لگ چکی ہیں۔ سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے بتایا کہ چند روز میں پٹرول کی قلت کو پورا کرلیا جائیگا۔ چیئرپرسن قائمہ کمیٹی نے کہا کہ حکومت عوام کو عالمی مارکیٹ کے مطابق ریلیف دینے کے اقدامات کرے اور اس حوالے سے ایک متفقہ طور پر قرارداد بھی منظور کی گئی۔ قائمہ کمیٹی نے 5 فیصد اضافی جی ایس ٹی ٹیکس کو عوام پر بوجھ قرار دیا۔ رکن کمیٹی سینٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہا کہ ملک کے سرکاری اداروں میں بھرتیوں کےلئے آج کل این ٹی ایس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ پیسے لیکر لوگوں کو پاس کیا جاتا ہے اس جدید دور میں ظلم کی یہ انتہا ہے کہ ایک پرائیویٹ ادارہ سرکاری اداروں میںبھرتیاں کر رہا ہے جس پر قائمہ کمیٹی نے این ٹی ایس کے امور کی تحقیقات کےلئے وفاقی وزیر خزانے کو خط کو لکھنے کا فیصلہ بھی کیا۔ سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ گیس کی قلت کی وجہ سے ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں کھاد اور گنے کے پیدوار میں کمی واقع ہوئی ہے اور سیلاب کی وجہ سے زراعت کو شعبہ بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں افراط زر کی شرح 4.3 فیصد رہی اور افراط زر میں وقت کے ساتھ ساتھ کمی ہو رہی ہے۔ چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ بتایا جا رہا ہے کہ چین سے ڈیوٹی فری سٹیل منگوانے سے پاکستان کو 76 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جس پر سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ سٹیل پر 15 فیصد ریگولڑی ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔
سینٹ کمیٹی