خیبر ایجنسی، مالا کنڈ: سکیورٹی فورسز سے چھڑپیں‘ 6 حملہ آور ہلاک: پشاور میں سرچ آپریشن‘ 474 گرفتار
خیبر ایجنسی (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) خیبر ایجنسی کے علاقے جمرود میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق دہشت گرد کمانڈر مینا جان دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔ مینا خان سکیورٹی فورسز پر حملوں اور بم دھماکوں میں ملوث تھا جبکہ ڈی آئی جی ایف سی پر حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی تھا۔ علاوہ ازیں مالاکنڈ ایجنسی کے علاقے وزیر آباد میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران جرائم پیشہ افراد نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کردی جس سے دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی سے تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ دریں اثناء پشاور میں سرچ آپریشن کے دوران 474 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ دوسری جانب باجوڑ ایجنسی کی تحصیل ماموند میں قبائلی رہنما کے گھر کے باہرنصب بم کو ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں بلوچ رہنما ملک بلوچ شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں پر ملک بلوچ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ دریں اثناء خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن میں 6 مشتبہ افراد کو گرفتارکرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ پشاور ائرپورٹ کے اطراف میں پولیس آپریشن کے دوران افغانیوں سمیت 474 افراد گرفتار کر لئے گئے۔ ایس ایس پی آپریشن پشاور ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق سول ایوی ایشن کی جانب سے صوبائی حکومت سے ائرپورٹ کی سکیورٹی مزید سخت کرنے اور ملحقہ علاقوں میں افغان مہاجرین کیخلاف کارروائی کرنے کی درخواست پر ٹان، پشتہ خرہ اور تہکال تھانوں کی پولیس نے سرچ آپریشن کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ تھانہ صدر اور گومل یونیورسٹی اورکینٹ پولیس نے مختلف مقامات پرکارروائیوںکے دوران 15 افغان باشندوںکو دستاویزات نہ رکھنے پر گرفتارکرلیا۔ ڈی پی اوڈیرہ صادق حسین بلوچ کی ہدایت پرگومل یونیورسٹی پولیس نے ڈیرہ دریا خان پل پراحسان اللہ‘ غنی‘ عبدالخالق‘ رحمت اللہ‘ ریت اللہ‘ جمعہ گل‘ حمیداللہ‘ لعل محمد‘ عبدالقدیر‘ نیک محمد‘ انور‘ جہانگیر اور صدیق کو قانونی دستاویزات نہ ہونے کی بنا پر گرفتار کر کے انکے خلاف 14 فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔