پٹرول بحران، ذمہ داروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہو گی: نوازشریف
لاہور/ اسلام آباد (خبر نگار+ ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعلیٰ شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پنجاب میں پٹرول کا بحران فوری حل کر نے کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فوری طور پر لاہور طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے پٹرول بحران کے ذمہ داروں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کرنے اور عوام کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف دینے کا حکم دیا ہے، بحران کے ذمہ داروں کے خلاف مزید کارروائی اور آئندہ ایسے بحران سے بچنے کیلئے وزارت پٹر ولیم اور وزارت خزانہ کا اہم اجلاس آج وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں ہو گا۔ وزیراعظم نواز شر یف نے کہا ہے کہ عوام کو مشکلات سے دوچار کرنیوالوں کو کسی صورت رعایت نہیں دی جائیگی انکے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی‘ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قوم اور سیاسی جما عتوں کا اتحاد قومی یکجہتی کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے رائے ونڈ میں ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال‘ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ، پنجاب میں پٹرول کی کمی کے بحران کے حوالے سے بات چیت کی گئی، وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیراعظم کو عوام کو درپیش مشکلات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزارت پٹرولیم کی جانب سے فنڈز مانگنے کے باوجود فنڈز نہ دینے والے وزارت خزانہ کے ذمہ داروں کے حوالے سے اسحق ڈار سے وضاحت طلب کی جائیگی، وزیراعظم نواز شریف نے وزارت پٹرولیم، اوگرا اور پی ایس او کیخلاف پٹرول کی مطلوبہ مقدار کا ذخیرہ نہ رکھنے پر کارروائی کا حکم دے دیا ہے، وزیراعظم خود کارروائی کی نگرانی کریںگے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عوام کی خدمت اور انکے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی، جو بھی لوگ بحران میں ذمہ دار ہیں انکے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائیگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ ساتھ قومی اداروں کا ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا مثالی ہے، سب متحد ہو کرملک کو دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے، ملک کو امن کا گہوارہ بناکر ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول بحران کے باعث عوام کو ذہنی اذیت اور مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے، ذمہ دار کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں، جو بھی غفلت کا مرتکب پایا گیا اسکے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہو گی، عوام نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اسے ٹھیس نہیں پہنچنے دیں گے۔ ہر سطح پر انکے دکھوں کا مداوا کریں گے۔ ملاقات میں لاہور سمیت پنجاب بھر میں پٹرول بحران، ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، دہشتگردوں کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب سے متعلق گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر پنجاب میں جاری پٹرول بحران اور اس کے جلد از جلد خاتمے کے لئے ہنگامی اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو ہدایت کی کہ متعلقہ اداروں کو اس امر کا پابند کیا جائے کہ دستیاب پٹرول مہنگے داموں فروخت نہ ہو۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیر پیٹرولیم سے رابطہ کر کے سی این جی سٹیشنز کھلوانے کے حوالے سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے چھ روز سے جاری پٹرولیم بحران پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول بحران کے ذمہ داروں کو متعلقہ اداروں میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ عوام نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے انشاء اللہ بر قرار رکھیں گے، اسے ٹھیس نہیں پہنچنے دیں گے۔ عوا م کو ریلیف دینے کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ملاقات میں امن و امان کی صورتحال اور دہشتگردوں کیخلاف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب کو یقین دہانی کرائی کہ پنجاب میں پٹرول کی کمی کا مسئلہ آئندہ دو روز میں حل کر لیا جائے گا۔ ملاقات میں مجموعی امن و امان اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صرف صوبہ پنجاب اور خاص طور پر لاہور اور گرد و نواح میں پٹرولیم مصنوعات کی کمی کا بحران پیدا ہوا ہے، کچھ حد تک خیبر پی کے میں بحران پیدا ہوا ہے دیگر صوبوں میں کوئی مسئلہ نہیں۔ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قلت کی وجہ سے پنجاب کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ مسئلہ پر 24 سے 48 گھنٹوں میں قابو پا لیا جائے گا۔ وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کا حکام کو ہدایت کی کہ فوری طور پر تیل کے جہاز منگوائے جائیں، انہیں ریفائنریوں تک پہنچایا جائے۔ وزیراعظم کا مصروفیات کی بنا پر دورہ کراچی ملتوی کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے اسلام آباد میں ضروری مصروفیات کی بنا پر وزیراعظم کا آج ہونے والا دورہ کراچی ملتوی کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو کراچی میں قومی ایکشن پلان کمیٹی اجلاس کی صدارت کرنی تھی۔ دریں اثنا حکومت بلوچستان کے چیف منسٹر پالیسی ریفارم یونٹ کے تحت یو این ڈی پی کے تکنیکی اشتراک سے اسلام آباد میں دو روزہ بلوچستان ڈویلپمنٹ فورم کا آج آغازہورہا ہے جس کا افتتاح وزیراعظم نوازشریف کریں گے۔ اس فورم میں بلوچستان کی تمام سیاسی اور منتخب قیادت سمیت وفاقی حکومت اور اسکے پالیسی مرتب کرنے والے ارکان اور معاونین اور بین الاقوامی امداد فراہم کرنیوالے ادارے شرکت کریں گے۔ فورم میں بلوچستان کی ترقی سے متعلق تفصیلی بحث کی جائیگی۔ وزیراعظم نے پٹرول کے بحران کے حوالے سے جو اجلاس بلایا ہے اس میں وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی بحران کی وجوہات کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔ شاہد خاقان عباسی پر استعفیٰ دینے کا بھی دباؤ ہے، حکومت ان سے استعفیٰ بھی لے سکتی ہے۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی نے پٹرول کی خریدوفروخت اور ترسیل کے بارے میں گزشتہ پانچ ماہ کے اعداد و شمار اکٹھے کرکے مفصل رپورٹ تیار کی ہے جو آج وزیراعظم کو اپنی صفائی کے طور پر پیش کریں گے۔ وزیراعظم آج نئے سیکرٹری پٹرولیم اور نئے ڈی جی آئل کی تعیناتی کے بارے میں بھی فیصلہ کریں گے۔ وزیراعظم پٹرولیم وزارت کا اضافی چارج وزیر داخلہ نثار علی خان کو دے سکتے ہیں۔ ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ بحران کے حل اور عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی مشکلات دور کرنے کیلئے پٹرول کی طلب اور رسد کے درمیان فرق کو ختم کیا جائے گا۔
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف آج اپنی تمام مصروفیات ترک کر کے ملک میں جاری پٹرول کے بحران پر توجہ کرینگے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پٹرول کی قلت کے خاتمے اور پٹرول کی سپلائی یقینی بنانے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔ اجلاس میں پٹرول کے بحران کے ذمہ دار افراد کا پتہ چلانے اور ان کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزیر پٹرولیم کے علاوہ وزارت خزانہ اور دوسرے متعلقہ حکام شرکت کرینگے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو پٹرولیم مصنوعات کی کمی کا بحران فوری حل کر نے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کے بحران سے پیدا شدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے تمام صوبوں میں پٹرولیم مصنوعات کے مو جود سٹاک کی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے پٹرولیم بحران کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعظم وزارت پٹرولیم، پی ایس او حکام اوگراہ اور دیگر نجی کمپنیوں کے خلاف بھی تحقیقات کی ہدایت کی ہے، مسئلہ حل کرنے کے لئے ہنگامی سطح پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے سوال اٹھایا ہے آخر نجی کمپنیوں نے مطلوبہ ذخیرہ کیوں نہیں رکھا، اس بات کی بھی تحقیقات کی جائے، ان کمپنیوں کے ذخیرہ نہ رکھنے کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پٹرولیم ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، عوام کو ریلیف دینے کے لئے بھی فوری طور پر اقدامات کئے جائیں گے۔