کراچی میں خونریزی نہ رکی،2 سرکاری افسروں ، ڈاکٹر2 پولیس اہلکاروں سمیت9 جاں بحق
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ کرائم رپورٹر) شہر قائد میں اتوار کو بھی نعشیں گرانے کا سلسلہ جاری رہا فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں 2پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹر سمیت 8افراد جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ناظم آباد نمبر تین گول مارکیٹ میں امام بارگاہ نور ایمان کے باہر تعینات 2پولیس اہلکاروں فاروق اور عبدالغفور پر 4موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر دی جس سے وہ دم توڑگئے۔ فیڈرل بی ایریا بلاک 12کے علاقے میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے کلینک کے باہر ڈاکٹر فاروق احمد شیخ کو گولیاں مارکر قتل کر دیا۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے دو پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹر فاروق کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے دہشت گرد تواتر کے ساتھ معصوم عوام ڈاکٹروں اور دیگر افراد کو قتل کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت نوٹس لے۔ دوسری طرف یونیورسٹی روڈ پر نیپا چورنگی کے قریب موٹر سائیکل سواروں نے سرکاری ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے اس میں سوار لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر سہیل بھٹی اور ڈپٹی ڈائریکٹر یوسف طلعت خان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ پولیس نے اطلاع ملتے ہی علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ نعشیں عباسی ہسپتال منتقل کر دی گئیں۔ علاوہ ازیں لسبیلہ پل کے نیچے سے ایک شخص کی بوری میں بند نعش ملی جس پر تشدد کے نشانات تھے تاہم شناخت نہ ہو سکی پاپوش نگر میں ریلوے پھاٹک کے قریب گولیاں لگنے سے 45سالہ سہیل کلاچی روڈ پر فائرنگ سے 46سالہ فتح میر دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں رینجرز اور پولیس نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ آپریشن کے دوران 8بھتہ خوروں نے ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر لیا۔ بہادر آباد میں نیو ٹائون تھانے کی موبائل پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔