مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان بھارت تعلقات درست ہونا ناممکن بات ہے: رانا تنویر
مریدکے (نامہ نگار) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے حکومت دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث مدارس کیخلاف بھرپور ایکشن کرے گی۔ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں۔ علماء کرام قوم کی ٹھیک رہنمائی کریں۔ کشمیر کے مسئلہ کے حل تک پاک بھارت تعلقات درست ہونا ناممکن بات ہے۔ اس امر کا اظہار رانا تنویر حسین نے اتوار کے روز مریدکے کے رانا فارم ہائوس پر کھلی کچہری کے موقع پر صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر رانا افضال حسین ایم این اے، رانا حسیب عامر، رانا ماجد نواز اور ندیم چوہان آف برج اٹاری بھی موجودتھے۔ رانا تنویر نے کہا اب دہشت گردوں کو انکی زبان میں جواب دیا جائیگا۔ فوج حکومت اور قوم متحد ہوکر وطن بچانے میں کامیاب ہوں گے۔ انشاء اللہ دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کا اولین اقدام ہے، ملک میں کوئی بحران نہیں صرف دہشت گردی اصل مسئلہ ہے۔ پٹرول کی مصنوعی قلت ہے جس کو حل کرلیا گیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ناراض خان اب گھر سنبھالیں، دھاندلی کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔ اسلام آباد سے آن لائن کے مطابق رانا تنویر حسین نے کہا ہے جماعۃ الدعوۃ رفاعی جماعت ہے اس پر پابندی نہیں لگا سکتے، حافظ سعید کے بارے میں بھارت نے آج تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے، کشمیریوں کی جدوجہد کی ہم سب حمایت کرتے ہیں تو کیا ہم سب پر پابندی لگا دی جائیگی، بھارت سے تعلقات اچھے کرنے کی کوشش کی لیکن تجربہ بہت تلخ رہا،کنٹرول لائن پر فائرنگ سے ماحول خراب ہو رہا ہے، دہشت گرد تنظیموں کیخلاف کارروائی سانحہ پشاور کے بعد خود شروع کی ہے امریکہ کا کوئی دبائو نہیں۔ بھارتی اخبار کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں رانا تنویر نے کہا کشمیر ہماری شہ رگ ہے۔ بھارت سے بامعنی مذاکرات کے حامی ہیں لیکن سرحد پر ہونیوالی کشیدہ صورتحال مذاکراتی ماحول کیلئے سازگار نہیں۔ لشکر طیبہ پر پابندی لگائی ہے مگر جماعتہ الدعوۃ سے صرف بھارت کو مسئلہ ہے امریکہ اور افغانستان کو نہیں۔ حکومت پاکستان کے پاس حافظ سعید کیخلاف کوئی ثبوت نہیں جس پر ان پر پابندی لگائی جا سکے۔ اسلام آباد سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق رانا تنویر نے کہا ہے کہ بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان کیخلاف سرگرم لوگوں پر کڑی نظر ہے۔ حافظ سعید کو گرفتار کرنے کیلئے کوئی ثبوت نہیں۔ حافظ سعید کو کسی ملک کے کہنے پر دہشت گرد نہیںمانتے۔ سانحہ پشاور کے ملزم ہمسایہ ملک میں ہیں۔ سانحہ پشاور کے ملزم تحویل میں لینے کی کوشش ہے۔