میاں چنوں کا نوجوان ہائی وولٹیج بجلی کے تار بغیر دستانے پکڑ لیتا ہے
میاں چنوں (رضا جعفری سے) میاں چنوں کا نوجوان ہائی وولٹیج بجلی کے ننگی تاروں کو بغیر کسی احتیاط کے پکڑ لیتا ہے اور اسے کچھ نہیں ہوتا۔ ظفر اقبال عرف بجلی نامی نوجوان کو آٹھ سال کی عمر میں ہائی وولٹیج بجلی کا جھٹکا لگا تھا جس کے بعد سے اسے کرنٹ نہیں لگا۔ ظفر اقبال کے جسم پر زیرو پوائنٹ بلب اور ٹیسٹر بھی روشن کیا جا سکتا ہے۔ ظفر کو ہاتھ لگانے والے کو کرنٹ لگ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے اہل علاقہ نے ظفر اقبال کا نام ظفر بجلی رکھ دیا ہے۔ علاقہ میں ٹرانسفارمر خراب ہو یا کوئی بھی بجلی کا کام ہو ظفر فوری ریسکیو 1122 کی طرح موقع پر پہنچ جاتا ہے اور پول پر چڑھ کر بجلی کو ٹھیک کردیتا ہے۔ ظفر بجلی کا کہنا ہے حکومت اسکی سرپرستی کرے تو وہ پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کرسکتا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے ہم ظفر کو دیکھ کر حیران ہو جاتے ہیں۔