• news

وزیر داخلہ کا گوجرانوالہ میں طالبات کے مدرسہ پر چھاپے کا نوٹس، رپورٹ طلب

اسلام آباد (صباح نےوز) وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نے گوجرانوالہ میں طالبات کے مدرسہ پر پولیس کے چھاپے اور معصوم بچیوں کے ساتھ توہین آمیز رویے کے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ ہفتہ کے روز نثار علی خان کی سربراہی میں اجلاس میں حالات و واقعات اور اجلاس کا پس منظر بیان کیا اور پھر سیاسی زعماءکو اظہار خیال کی دعوت دی۔ اجلاس کا آغازمیں ماحول ایسا تھا جیسے کہ دینی مدارس کی قیادت کٹہرے میں کھڑی ہو اور اس وقت ملک میں تمام تر بدامنی اور مسائل و مشکلات کی جڑ مدارس ہوں۔ دینی مدارس کے بارے میں رٹے رٹے الزامات دہرائے جانے لگے۔ تاہم ایسے میں بعض کی گفتگو بہت مثبت تھی جن میں جماعت اسلامی کے فرید پراچہ بطور خاص قابل ذکر ہیں جبکہ حیران کن امر یہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رحمن ملک اور چودھری قمر الزمان کائرہ نے بڑے خوبصورت انداز میں ہاو¿س کو مدارس کے بارے میں حقائق سے آگاہ کیا اور بتایا کہ کس طرح کئی برسوں کی تحقیقات کے بعد بھی کسی مدرسہ پر دہشت گردی یا کسی قسم کی منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے وضاحت اور تفصیل کے ساتھ مدارس دینیہ کا مقدمہ پیش کیا۔ مولانا جالندھری کی گفتگو کے دوران ہال میں سناٹا چھایا رہا۔ انہوں نے مدارس بارے اعتراضات کا مدلل جواب دیا۔ ایک موقع پر گوجرانوالہ کے طالبات کے مدرسہ پر پولیس کے چھاپے اور معصوم بچیوں کے ساتھ توہین آمیز رویے پر مولانا جالندھری آبدیدہ ہو گئے، ان کی آواز رندھ گئی، حاضرین کی آنکھیں بھی نم ہوگئیں۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کے زعماءاور حکومتی عہدیداران کو دعوت دی کہ وہ دینی مدارس کے دورے کریں اور مدارس کے نظام کا خود مشاہد ہ کریں۔ مدارس کی قیادت نے ہاو¿س کو بتایا کہ رجسٹریشن پر کسی مدرسہ کوئی اعتراض نہیں البتہ رجسٹریشن کا عمل سہل اور آسان بنانے کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ/ رپورٹ طلب

ای پیپر-دی نیشن