پٹرول بحران، 5 ہزار سے زائد گاڑیاں ایل پی جی پر منتقل
اسلام آباد (خبرنگار) ملک میں پٹرول کے بحران سے تنگ آکر مالکان نے پندرہ دنوں کے دوران 5 ہزار سے زائد گاڑیوں کو ایل پی جی پر منتقل کرلیا ہے۔ پاکستان میں پہلے ہی 99 فیصد رکشے ایل پی جی پر چل رہے ہیں، حکومت کی سی این جی رکشہ سکیم کے تمام رکشے بھی ایل پی جی پر منتقل ہو چکے ہیں، پٹرول کے بحران کے بعد ایل پی جی کی کھپت میں 100فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایل پی جی پوری دنیا میں گرین، فرینڈ لی فیول کے نام سے جانا جانے والا فیول ہے۔ پٹرول، ڈیزل کے مقابلے میں ایل پی جی 50فیصد سستا ایندھن ہے۔ حکومت اگر ایل پی جی کو فروغ دے تو یہ سی این جی کے مقابلے میں 30فیصد سستی ہو سکتی ہے۔ سوئی گیس کے بحران کا بھی واحد سہارا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لوگ ایل پی جی کے استعمال سے گھروں کے چولہے جلا رہے ہیں۔ اگر حکومت نے ایل پی جی کو پروموٹ کیا ہوتا تو آج عوام کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔