• news

اسلام آباد رہائشی علاقوں میں سفارتخانے شہریوں کی زندگی اجیرن نہ کریں: جسٹس جواد

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) جسٹس جواد ایس خواجہ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں کھڑی رکاوٹوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ سفارتخانوں نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں رہائشی علاقوں میں قائم سفارتخانے شہریوں کی زندگی اجیرن نہ کریں، ڈپلومیٹیک انکلیو جائیں، اسلام آباد کو پلان کرتے ہوئے غیر ملکی منصوبہ ساز نے دوراندیشی سے کام نہیں لیا، میٹرو بس منصوبے کی ضرورت اس لیے پڑی کیونکہ ماسٹر پلان میں ٹرانسپورٹ کا ذکر نہیں۔ جبکہ جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا ہے کہ پچپن سال گزر گئے اسلام آباد میں تبدیلی کیوں نہیں ہوئی؟ عدالت نے کہا کہ ہمارے نبی کا فرمان ہے کہ آبادی بڑھے تو نئے شہر آباد کرو، اسلام آباد کو وسعت دیتے ہوئے انتظامی طور پر ان باتوں کا کتنا خیال رکھا گیا ہے۔ عدالت نے سماعت 26 جنوری تک ملتوی کر تے ہوئے سی ڈی اے کی آمدن و اخراجات کی تفصیلات اور سی ڈی اے سے کمرشل اور گھریلو صارفین سے ٹیکس کی شرح کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔
جسٹس جواد

ای پیپر-دی نیشن