دشمنوں کا خاتمہ قریب ہے‘ فاٹا‘ خیبر پی کے بلوچستان میں دہشت گردی کا صفایا کر دینگے : وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان کو سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اب تک ایک سو ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکا ہے۔ بلوچستان میں اقدامات کے ذریعہ صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ حکومت بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بے حد سنجیدہ ہے۔ فاٹا، خیبر پی کے اور بلوچستان سے دہشت گردی کا صفایا کر دیا جائے گا۔ ضرب عضب کے ذریعے دشمنوں کا خاتمہ قریب ہے۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار بلوچستان ڈویلپمنٹ فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فورم مےں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کاسی، مقامی وزراءاور مختلف عالمی و قو می ترقیاتی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان اپنی سرزمین کسی کو استعمال نہیں کرنے دے گا۔ ملک سے دہشت گردوں کے ناسور جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ بلوچستان کو وفاق سے سو فیصد فنڈز مل رہے ہیں قومی مالیاتی ایوارڈ میں بلوچستان کا فنڈ 5.11 فیصد سے بڑھا کر 9.9 فیصد کر دیا گیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت پرامن بلوچستان کے لئے پرامید ہیں۔ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے تعاون سے زلزلہ زدگان کے لئے رہائشی منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ بلوچستان حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے ساتھ زلزلہ زدگان کی بحالی بھی ہے قابل تحسین ہے۔گوادرکی ترقی سے بلوچستان میں معاشی انقلاب آئے گا۔ صوبے کی ترقی ذاتی طور پر بہت عزیز ہے۔ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا۔ ریکوڈک کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بلوچستان حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔ صوبائی حکومت نے زیارت کی ریذیڈنسی کو ریکارڈ وقت میں اس کی اصل شکل میں بحال کیا۔ بڑے ترقیاتی منصوبوں پر عمل جاری ہے۔ صوبے میں سکیورٹی حالات بھی بہتر ہوئے ہیں۔ ماضی میں صوبے کو نظرانداز کئے جانے کی وجہ سے ترقی نہیں ہو سکی جس کا کچھ ازالہ 18ویں ترمیم، آغاز حقوق بلوچستان، این ایف سی کے وسائل بڑھانے اور ترقیاتی منصوبوں کے لئے رقوم مختص کرنے کے ذریعے کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال میں 162 بلین روپے کے بجٹ تخمینہ کے تحت اب تک 80 بلین روپے صوبے کے لئے دیئے جا چکے ہیں۔ 120 بلین روپے دیئے جائیں گے۔ بلوچستان ایشیا کی تجارت اور توانائی کے لئے مرکز بنے گا۔ پاکستان چین معاشی کوریڈور کا بھی سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہو گا۔ گوادر کی بندرگاہ علاقائی تجارت کا مرکز بن جائے گی۔ گوادر اور تربت ایم 8 ، خضدار، رتوڈیرو این 85 کی تعمیر سے صوبہ ملک کے دوسرے حصوں سے منسلک ہو جائے گا ،آواران کے زلزلہ زدگان کی مدد کے لئے 4 بلین روپے کا منصوبہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ گوادر میں 300 میگاواٹ کا بجلی کا پلانٹ بھی لگایا جائےگا۔ اعلی تعلیم کے مواقع بھی بڑھائے جا رہے ہیں۔زراعت کی ترقی کے لئے کچھی کنال بنائی جا رہی ہے۔ تربت میں کولڈ سٹوریج کی سہولت کے لئے 500 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ دہشت گردی نے ہزاروں انسانی جانوں کا خراج لیا ہے۔