پٹرول بحران‘ مسئلہ کی جڑ وزارت پانی و بجلی کے اندر موجود ہے‘ ذرائع
اسلام آباد (عترت جعفری) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم سے یہ موقف منوا لیا کہ وزارت خزانہ کا پٹرول کی خرید و فروخت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اجلاس کے بعد جاری ہونے والی ہدایت سے یہ عیاں ہے کہ اس مسئلے کی جڑ وزارت پانی و بجلی کے اندر موجود ہے جب تک 500 بلین روپے کے واجبات کی وصولی نہیں ہوگی آئندہ دنوں میں کبھی بجلی اور کبھی تیل کا بحران جاری رہے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے گزشتہ روز تیل کے بحران کی شدت کو محسوس کرلیا تھا اور پریس کانفرنس میں سوالات سے قبل ہی اس بارے میں اظہار خیال کیا تاہم بعد ازاں صحافیوں نے ان سے تابڑ توڑ سوالات کئے۔ وزیر خزانہ کو وزیراعظم نے اجلاس کیلئے طلب کر رکھا تھا جس کے باعث وہ کبھی اپنی گھڑی دیکھتے اور کبھی نشست پر پہلو بدلتے رہے جبکہ حکومت کے خلاف سازش کی بات بھی کرگئے۔وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس میں جب سارے معاملہ کا تجزیہ جاری تھا تو ذمہ داری خود حکومت کی سیاسی نگرانی میں چلنے والی وزارت کی نکل آئی۔ حکومت کو وزارت پانی و بجلی اور اسکے تحت چلنے والے اداروں کے سرکلر ڈیٹ کے مسئلے کو حتمی طور پرحل کرنا پڑیگا۔
پٹرول بحران/ جڑ