عمران خان کا احتجاجی سیاست سے گریز حکومت کیلئے ایک اور ریلیف
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم محمد نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نواز شریف نے جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا تو تحریک انصاف پورے پاکستان کو بند کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ اسلام آباد میں دھرنا ورکر ز کونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ تحریک انصاف لوگوں کو مشکلات میں ڈالنا چاہتی ہے نہ ہی قوم کو تقسیم کرنا چاہتی ہے کیونکہ ہم دہشت گردی کیخلاف حکومت کو جنگ میں جیتتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اب دھرنا ختم کر لینے کے بعد سارا زور صوبہ خیبر پی کے کی ترقی پر دوں گا‘ خیبر پی کے دیگر صوبوں سے مختلف ہوگا۔ عمران خان کے اعلانات اور اقدامات سے لگتا ہے کہ وہ اب موجودہ حکومت کیخلاف احتجاج سے گریز کرینگے جس سے حکومت کو مزید ریلیف مل گیا ہے۔ عمران خان جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ ضرور کر رہے ہیں اور یہ مطالبہ نہ مانے جانے کی صورت میں پاکستان کو بند کرنے کی صلاحیت کا اظہار بھی کر رہے ہیں مگر اسکی نوبت بھی جلد آنے کا امکان نہیں ہے۔ ایک آدھ روز میں وہ عمرہ پر جا رہے ہیں اسکے بعد وہ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کے طویل دورے پر روانہ ہو جائینگے۔ انہوں نے خیبر پی کے کو مثالی صوبہ بنانے کی طرف توجہ مرکوز کرنے کا عزم کیا ہے۔ یہی ان کےلئے اور انکی پارٹی کی سیاست کیلئے بہتر ہے۔ دھرنوں کے دوران حکومت مسلسل دبا¶ میں رہی۔ اس دوران بجلی کی قیمتوں میں استحکام اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا رجحان برقرار رہا۔ اب حکومت کو ثابت کرنا ہے کہ وہ بغیر دبا¶ کے بھی عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوشاں رہے گی۔ اب اسکے پاس یہ جواز بھی نہیں رہا کہ دھرنوں اور احتجاج کی وجہ سے عوامی مسائل حل کرنے سے قاصر ہے۔ پٹرول کے شدید بحران نے حکمرانوں کی اہلیت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ عوام میں اپنا اعتماد بحال کرنے کیلئے مسلم لیگ ن کی قیادت کو اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہو گا جو مسلم لیگ ن کی اپنی بقا کیلئے بھی ضروری ہے۔