بری حکومتی کارکردگی سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور لوگ عدالتوں میں چلے آتے ہیں: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے کنٹریکٹ وفاقی ملازمین کو ریگولرکرنے کے سلسلے میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو جمعہ کو ذاتی طور پر طلب کرلیا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت مختلف کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر نہیں کر رہی ہے اور نہ ہی جو اپنے کنٹریکٹ کی مدت پوری کرچکے ہیں انکو مستقل کیا جا رہا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ لگتا ہے حکومت اپنے ملازمین کا خیال رکھتی ہے نہ ہی انہیں فورم مہیا کرتی ہے۔ وکلاء نے بتایا کہ مختلف محکموں کے ملازمین اپنی ملازمتوں کے سلسلے میں وفاقی سیکرٹریز کے روئیے کیخلاف اپنی آواز اٹھانے عدالت میں آئے ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ حکومت کی بُری کارکردگی کی وجہ سے ایسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور لوگ عدالتوں میں چلے آتے ہیں لہٰذا بہتر یہی ہے کہ عدالت سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ذاتی طور پر طلب کر کے ان سے وضاحت لے۔ سروسز ٹربیونل کے کچھ کیسز ایسے ہیں جو عدالت کے بجائے فیڈرل سروس ٹربیونل میں درج ہونے چاہئیں، جن سرکاری اداروں کے رولز اینڈ ریگولیشن موجود ہیں ان پر عملدرآمد ہونا چاہئے اور دیگر ایسے کیسز جو سی ایس ڈی یا دیگر معاملات سے تعلق رکھتے ہیں ان کیلئے ایک کمشن مقرر ہونا چاہئے تاکہ یہ تمام مسائل حل ہو سکیں۔