آئینی ترمیم‘ فضل الرحمان حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے دینی جماعتوں کا اجلاس بلائیں گے
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان آئین میں 21 ویں ترمیم پر نظرثانی کے لئے حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے ماہ رواں کے اواخر یا فروری کے اوائل میں دینی جماعتوں کا اجلاس اسلام آباد میں بلائیں گے جس میں دینی مدارس کے تحفظ کے لئے دینی محاذ قائم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اپنے آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کریں گے اور ڈائیلاگ کے ذریعے اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کریں گے اور ڈائیلاگ کے ذریعے اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کریں گے‘ بصورت ایجی ٹیشن کا راستہ اختیار کریں گے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) ایم ایم اے کو فعال بنانے کے لئے سرگرم عمل ہیں ۔ ان کی دعوت پر دینی جماعتوں کی قیادت نے کنونشن میں شرکت کر کے مولانا فضل الرحمان کو مل بیٹھ کر مطالبات منوانے کا عندیہ دیا ہے۔ جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے درمیان 21 ویں ترمیم نے فاصلے کم کر دیئے ہیں اگر جے یو آئی مستقبل میں نشستوں کی تقسیم کے فارمولے پر راضی ہو گئی تو ایم ایم اے کو فعال بنایا جا سکتا ہے۔ کنونشن میں علامہ ساجد میر کو ’’مرحوم ایم ایم اے‘‘ کہا تو بیشتر رہنماؤں نے اس کے فعال ہونے کی دعا کی۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے لاہور میں دینی جماعتوں سے الگ الگ رابطے اور ملاقاتیں کی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اور سراج الحق کے درمیان جلد ملاقات کا امکان ہے جس کے بعد ایم ایم اے کو فعال بنانے کے لئے ’’نئے رولز آف گیم‘‘ طے ہو سکتے ہیں۔ سردست تمام دینی جماعتوں کی اطراف سے مستقبل کے پروگرام کے بارے میں انتہائی اختیاط سے کام لیا جا رہا ہے اور مستقبل کے ایجنڈے پر بات کرنے پر آمادہ نظر نہیں آئیں۔