مقرن انٹیلی جنس کے سربراہ رہے انہیں لبرل اور ترقی پسند سمجھا جاتا ہے
کویت سٹی+ ریاض (عبدالشکورابی حسن سے/ اے ایف پی/ رائٹر) سعودی عرب کے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز بن آل سعودکی وفات کے بعد شاہ سلمان بن عبدالعزیز بن آل سعود سعودی عرب کے فرمانروا بنے۔ نئے ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز آل سعود عبدالعزیز کی آل کے آخری شاہ سلمان کے بعد سعودی عرب کے فرمانروا ہوں گے۔ ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز کے ولی عہد مقرر ہونے والے سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف ہیں جو مرحوم ولی عہد شہزادہ نائف بن عبدالعزیز آل سعود کے بڑے بیٹے ہیں۔ شہزادہ محمد بن نائف سعودی عرب میں ولی عہد دوم بننے والے بن عبدالعزیز نہیں بلکہ بن نائف کی نسل شروع ہوجائیگی جو دوسری نسل ہوگی۔ شہزادہ محمد بن نائف شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز کے بھتیجے ہیں۔ العربیہ کے مطابق شہزادہ مقرن کو مارچ 2014ء میں نائب ولی عہد مقرر کیا گیا ہے۔ وہ شاہ عبدالعزیز السعود کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔ وہ 1945ء میں پیدا ہوئے اور متعدد عہدوں پر رہے۔ وہ شاہ عبداللہ کے خصوصی مشیر بھی رہے۔ 2005ء سے 2012ء تک وہ جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ رہے۔ 1980ء سے 1999ء تک وہ صوبہ ہیل کے گورنر اور بعدازاں گورنر مدینہ رہے۔ رائٹر کے مطابق شہزادہ مقرن سعودی اور اپنے خاندان کی روایات سے ہٹ کر ہیں۔ انہوں نے بیرون ملک تعلیم حاصل کی۔ انہیں لبرل اور ترقی پسند رہنما کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ وہ ایران کے بارے میں سخت رویہ رکھتے ہیں تاہم یہ معلوم نہیں کہ وہ سلمان دور میں کیا کرتے ہیں۔