صدر، وزیراعظم کے شاہ سلمان کو تہنیتی پیغامات: شاہ عبداللہ کی غائبانہ نماز جنازہ‘ اوباما بھارتی دورہ مختصر کر کے ریاض جائینگے
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ شاہ عبداللہ کی طرح شاہ سلمان بھی پاکستان کے عظیم دوست ہیں، پاکستان کیساتھ سعودی عرب کا روایتی تعاون و خلوص مستقبل میں مزید مستحکم وسیع ہوگا۔ شاہ سلمان کے دور میں بھی پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔ سعودی عرب کے نئے بادشاہ شاہ سلمان کیلئے اپنی نیک تمنائوں کے پیغام میں صدر نے کہا کہ شاہ عبداللہ کی وفات سے بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔ ہم شاہ کی وفات سے بڑے دوست سے محروم ہوگئے ہیں۔ شاہ عبداللہ کی وفات کے بعد شاہ سلمان کو بادشاہ بننے پر مبارکباد دیتے ہیں، صدر نے کہا کہ شاہ سلمان کے دور میں بھی پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی بلندیوں کو چھوئے گی۔ کیونکہ شاہ سلمان عالم اسلام کے اتحاد اور انتہاپسندی کے خلاف بہت بڑا جذبہ رکھتے ہیں اور وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیں گے۔ وزیر اعظم نوازشریف نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور سعودی شاہ کیلئے حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے توقع ظاہر کی کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دورمیں پاکستان سعودی عرب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ اسلام آباد سے نامہ نگار کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی جانب سے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا۔نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی۔ امامت وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کی۔ نماز جنازہ میں سعودی سفیر جاسم الخالدی، سعودی کلچر اتاشی، سعودی سفارتخانے کے دیگر سفارتکاروں سمیت متعدد اسلامی ممالک کے سفارتکاروں، مشیر برائے امور خارجہ سر تاج عزیز، سابق چیئرمین سینٹ میاں محمد سومرو، اسلامی یونیورسٹی کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد بشیر خان اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ عالم اسلام ایک عظیم شخصیت سے محروم ہو گیا ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران سرتاج عزیز نے کہا ہے ایٹمی دھماکوں کے بعد عائد کی گئی پابندیوں کے دوران سعودی عرب کی امداد کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اسی طرح سعودی عرب نے قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے بھی پاکستان کی مدد کی۔ شاہ عبداللہ کی وفات سعودی عرب کیلئے بڑا نقصان اور عالم اسلام کیلئے بھی ایک سانحہ ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ شاہ عبداللہ کی وفات پر خیبرپی کے حکومت اور عوام کو گہرا صدمہ پہنچا‘ دکھ کی گھڑی میں سعودی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف کی طرفس ے شاہ عبداللہ کے انتقال پر ملک میں ایک روزہ سوگ کے اعلان پر ملک میں قومی پرچم سرنگوں رہا۔ بی بی سی کے مطابق سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے انتقال پر مرحوم کو ذاتی طور پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے عالمی رہنما سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، شہزادہ چارلس اور فرانس کے صدر اولاند پہلے پہنچنے والوں میں شامل ہیں۔ امریکی صدر اوباما اور نائب صدر جوبائیڈن بعد میں سعودی عرب جائیں گے۔ سرکاری تقریب میں ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف ایران کی نمائندگی کریں گے۔ بی بی سی کے مطابق غیرملکی رہنما اس تقریب میں نئے بادشاہ کے مزاج اور ارادوں کو بھانپنے کی کوششیں کریں گے۔ صدر اوباما اپنا بھارت کا دورہ مختصر کر کے منگل کو سعودی عرب پہنچیں گے جہاں وہ نئے بادشاہ سلمان سے ملاقات کریں گے۔ شاہ سلمان شاہی خاندان کی بااثر شخصیت ہیں۔ وہ سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے ان سات بیٹوں میں سے ہیں جنہیں ’سدیری سات‘ کہا جاتا تھا۔ ’سعودی عربیہ پولیٹکل افیئرز‘ کتاب کی مصنفہ کیرن ایلیئٹ ہاؤس نے بتایا کہ انکی زیادہ شہرت ہے کہ انکا جھکاؤ سعودی عرب کی مذہبی قیادت کی جانب زیادہ ہے۔ انکی یہ خواہش ہوگی کہ سعودی عرب میں زیادہ مذہبی سختی کو موقع دیا جائے۔ عراق کے صدر ڈاکٹر فواد معصوم نے ایک اعلی اختیاراتی وفد کے ہمراہ ریاض میں سعودی عرب کے نئے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ان کے شاہی دفتر میں ملاقات کی اور شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی وفات پر تعزیت کی۔عرب ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز خادم الحرمین الشریفین سے ملاقات کے دوران عراقی صدر نے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز مرحوم کی عرب دنیا اور عالم اسلام کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کی۔دوسری طرف شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آج تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔