• news

اوباما کا بھارت کی طرف واضح جھکاﺅ سے حکومتی، اپوزیشن حلقوں میں اظہار تشویش

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) امریکی صدر بارک اوباما کے پڑوسی ملک کے حالیہ دورہ کے دوران بھارت کی طرف واضح جھکا¶ سے حکومتی و اپوزیشن حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ امریکی صدر نے برصغیر کے دوسرے دورے کے موقع پر بھی پاکستان کو نظرانداز کرکے صرف بھارت کا دورہ کیا۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی حکام نے صرف دورہ بھارت پر اپنے تحفظات کا اظہار کردیا تھا اور اس بات پر اصرار کیا تھا کہ جب بارک اوباما خطے کا دورہ کر رہے ہیں وہ پاکستان کا بھی دورہ کریں۔ اوباما کے بھارت کے پہلے دورے کے موقع پر آئندہ دورے میں پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ دیا تھا لیکن دوسری بار بھی پاکستان کو نظرانداز کرنے سے پاکستان امریکہ تعلقات کو شدید دھچکا لگا۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس جنگ میں امریکہ کا اتحادی ہے لیکن امریکہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے ساتھ برابری کا سلوک روا نہیں رکھ رہا۔ امریکہ کے بھارت کے ساتھ سول نیو کلیئر معاہدہ کے تحت بھارت کو دی جانے والی استثنیٰ پر تشویش پائی جاتی ہے۔ امریکہ بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنوانا چاہتا ہے۔ اس طرح وہ بھارت کو خطے میں پاکستان سمیت دیگر چھوٹے ممالک پر بالادست بنانا چاہتا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے دورہ سے پاکستان بھارت کشیدگی میں کمی ہوگی لیکن یہ بات واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بن جانے سے خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔
تشویش

ای پیپر-دی نیشن