صرف خیبر پی کے سے سینٹ الیکشن لڑنے کے فیصلے سے پی ٹی آئی کے رہنما پریشان
اسلام آباد (ابرار سعید/ دی نیشن رپورٹ) تحریک انصاف نے خیبر پی کے سے سینٹ کے آئندہ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے رہنما فیصلے کا دفاع کرنے میں واضح پوزیشن میں نہیں ہیں۔ ایک طرف تو تحریک انصاف پارلیمنٹ کے قیام کو دھاندلی زدہ الیکشن کی پیداوار کہتی اور دوسری طرف ایوان بالا کے انتخابات میں شرکت کرنے اور الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پارٹی قیادت کے اس فیصلے پر رہنما تذبذب کا شکار ہیں۔ خیبر پی کے سے سینٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عمرہ ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپسی پر کیا ہے۔ انہوں نے اعلان میں کہا کہ پارٹی کے ایم پی ایز اپنے استعفے واپس نہیں لیں گے اور تحریک انصاف خیبر پی کے اسمبلی سے سینٹ الیکشن میں حصہ لے گی۔ اس اعلان کے بعد پارٹی رہنماﺅں کیلئے اس فیصلے کا دفاع کرنا خاصا مشکل ہو گیا کیونکہ اس فیصلے اور سینٹ الیکشن کے حوالے سے تضاد پایا جاتا ہے۔ تضاد کی وجہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ کے باہر اس وجہ سے دھرنا دیا گیا تھا کہ پارلیمنٹ میں آنے والے خصوصاً حکمران جماعت کے ارکان دھاندلی زدہ الیکشن سے منتخب ہو کر آئے ہیں اور دوسری جانب ایوان بالا کیلئے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پی ٹی آئی رہنماﺅں کیلئے مشکلات پیدا کرے گا۔
سینٹ الیکشن