بجلی کا بریک ڈائون فرنس آئل کی قلت سے ہوا، حکومت عوام کو دھوکہ نہ دے: خورشید شاہ
سکھر (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجلی کا بریک ڈائون فرنس آئل کی قلت کے باعث ہوا۔ حکومت کو پندرہ روز پہلے آگاہ کردیا تھا۔ سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب یہ کہہ دینا کہ لائنیں ٹرپ کر گئیں یا دھماکے سے اڑا دیں کا کوئی جواز نہیں، دھماکوں سے بجلی بند ہوتی تو صرف بلوچستان میں ہوتی حکومت عوام کو بے وقوف بنانے کی بجائے اپنی اصلاح کرے۔ پٹرول بحران سے ملک کو 10 ارب روپے یومیہ کا نقصان ہو چکا اب بجلی بحران سے معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ پٹرول سے بھی بڑا فرنس آئل بحران آئے گا نوے فیصد بجلی فرنس آئل سے بنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے باعث ریاست اور جمہوریت تباہ ہو رہی ہے۔ کمزور خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو چکا۔ پاکستان کا تاحال کوئی وزیر خارجہ نہیں ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم والے بادشاہ ہیں اور بادشاہوں کی باتوں کا جواب نہیں دیا جاتا وہ کبھی جمہوریت کبھی مارشل لاء کی باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کسی رکن اسمبلی کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا۔ شاہ محمود قریشی نے میری بات کی تائید کی ہے۔ انتظار ہے کب وہ میڈیا پر کہیں گے۔ تحریک انصاف سنجیدہ ہے تو ملک کی بھلائی کیلئے پیپلز پارٹی حکومت سے اس کے مذاکرات میں ثالثی کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شاہ عبداللہ کی وفات پر تعزیت کی بجائے سعودی عرب میں پریس کانفرنس کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ دیر شاہ محمود کی طرف سے ہے۔ اسحاق ڈار ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔ ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے آغاز میں تاخیر پر عدالت میں چلا گیا تو ہمیں روزانہ 10 لاکھ ڈالر کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔