دمشق : شامی فوج کی بمباری ، بچوں اور خواتین سمیت42 افراد ہلاک
برلن (آن لائن) شامی افواج کی فضائی بم باری سے42 افراد ہلاک ہو گئے۔ان میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ شام میں ہلاکتوں کے حوالے سے اعداد و شمار جمع کرنے والی تنظیم ’’سیرئین آبزویٹری فار ہیومن رائٹس‘‘ نے کہا ہے کہ یہ ’’قتل عام‘‘ دمشق کے مضافات میں واقع اْس علاقے میں کیا گیا، جو حکومت مخالف باغیوں کے زیر قبضہ ہے۔اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق صدر اسد کے خلاف شروع ہونے والی بغاوت کے بعد اب تک دو لاکھ بائیس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔دریں اثناء صدر اسد کے مخالف دھڑوں نے ایک مرتبہ پھر شام میں ’’بنیادی جمہوری تبدیلی‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا دو روزہ اجلاس قاہرہ میں ہوا۔جرمن میگزین نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی کی متعدد کمپنیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں صدر بشار الاسد کی مدد کی تھی۔جرمن جریدے ’’ڈئیر اشپیگل‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی کی متعدد مشہور کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں دمشق میں حکومت کو 1984ء سے امداد فراہم کرنا شروع کی تھی۔