• news

بھارتی کرکٹ بورڈ کی سربراہی کیلئے دو گروپس کی جنگ شروع

نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی سپریم کورٹ نے سری نواسن کو کرکٹ بورڈ کے صدارتی الیکشن میں شرکت سے روک دیا جس کے بعد بی سی سی آئی کی سربراہی کیلئے دو گروپس کی جنگ شروع ہو گئی ۔آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ میں آئی سی سی چیئرمین سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن کو سپریم کورٹ نے مجرم قرار دیدیا۔ جبکہ سری نواسن کو بورڈ کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا۔ عدالتی فیصلے کے بعد بی سی سی آئی کی سربراہی کیلئے دوگروپس کے درمیان جنگ چھڑ گئی ہے۔ ایک گروپ کی نمائندگی سری نواسن اور دوسرے کی سابق صدرشرد پوار کررہے ہیں۔ آئی سی سی چیئرمین کے اتحادیوں کے پاس فی الوقت کوئی ایسا لیڈر نہیں جو بھارتی بورڈ پر قبضہ برقرار رکھ سکے۔ تاہم حکمران جماعت بی جے پی کابورڈ کے آٹھ یونٹس پر کنٹرول قائم ہے۔ انہیں بی سی سی آئی پر مکمل اختیارات کیلئے مزید سولہ ووٹ درکار ہیں۔ لیکن بی جے پی کیلئے بورڈ کے موجودہ حکمران ٹولے کیلئے قابل قبول امیدوار کی تلاش کافی مشکل ہے۔سری نواسن کے مخالف گروپ کی قیادت بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے سابق صدر شرد پوار کررہے ہیں۔ شرد پوار کو سابق صدور ششانک منوہر اورآئی ایس بندرا کی حمایت حاصل ہے۔ کئی بورڈ آفیشلزانکے گروپ میں شامل ہیں۔ لیکن کوئی بھی گروپ بی جے پی کی حمایت کے بغیراکثریت ثابت نہیں کرسکتا۔ سری نواسن گروپ سابق صدر جگموہن ڈالمیا یا موجودہ نائب صدر راجیو شکلا کو سامنے لانے پرغورکررہاہے۔ لیکن ڈالمیا پرکوئی اعتماد کیلئے تیار نہیں۔ جبکہ راجیو شکلا کے دور میں آئی پی ایل کا بدترین اسکینڈل سامنے آیا۔ اس صورتحال میں بی سی سی آئی کے آئندہ الیکشن غیر معمولی اہمیت اختیارکرگئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن