بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا دنیا بھر میں یوم سیاہ مظاہرے مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال
لاہور + سری نگر + اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے گزشتہ روز بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمےر مےں مکمل ہڑتال رہی۔ یوم سیاہ کے موقع پر ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے گے۔ بھارتی فوج کے لاٹھی چارج سے بیسےوں افراد زخمی متعدد کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ حریت رہنماﺅں کو گھروں میں نظربند کردیا گیا۔ مقبوضہ کشمےر مےں کاروباری مراکز بند اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ حریت کانفرنس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا گیا اور دھرنا دیا گیا۔ اس موقع پر امریکی صدر کی جانب سے انفرادی طور پر دورہ بھارت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بارک اوباما کیخلاف نعرے بازی کی گئی اور بھارتی وزیراعظم کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔ حریت کانفرنس گ کے چےئرمےن علی گیلانی اور دوسرے حرےت قائدےن نے 26جنوری کو بھارتی یومِ جمہوریہ کے موقع پر ہڑتال کی اپےل کی تھی ۔کشمیری عوام نے 26 جنوری کو مکمل احتجاجی ہڑتال سے دنیا پر واضح کےا کہ کشمیری بھارتی ظلم و جبر کے باوجود اپنے حق آزادی کیلئے جدوجہد میں مصروف ہیں۔ مقبوضہ کشمےر مےں26 جنوری کی تقریبات کی کامےابی کے لئے کڑے حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ دو روز قبل ہی بخشی سٹیڈیم کو فورسز کی تحویل میں دے دیا گیا۔ اس کے علاوہ بخشی سٹیڈیم کے گردونواح میں قائم اونچی عمارتوں کے ساتھ ساتھ 3 منزلہ رہائشی مکانوں پر بھی فورسز نے مورچہ بندی کی۔ بخشی سٹیڈیم کی طرف جانے والے تمام راستوں کو دوپہر سے ہی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا اور صرف فورسز اور سرکاری گاڑیوں کو ہی ان روٹوں پر چلنے کی اجازت دی گئی۔ جبکہ وادی کے مختلف علاقوں میں انتہائی سخت سکیورٹی کے باوجود احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کے شرکاءکا کہنا تھا کہ بھارت کا آٹھ لاکھ فوج کی موجودگی میں کشمیر میں یوم جمہوریہ منانا مضحکہ خیز ہے۔ تحریک آزادی جاری رہے گی۔ جبکہ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں بیسیوں مظاہرین زخمی ہو گئے جبکہ بڑی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق کئی علاقوں میں بھارتی اہلکار گھروں میں گھس گئے اور خواتین سے بدتمیزی کی، بچوں اور بوڑھوں کو تشدد کا نشانہ بنایا حریت رہنماﺅں علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک سمیت کئی رہنماﺅں کو گھروں میں نظر بند کرکے باہر پولیس تعینات کر دی گئی۔ مظفر آباد سمیت آزاد کشمیر کے کئی علاقوں میں بھی یوم سیاہ کے موقع پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ اسلام آباد میں آل پارٹیزحریت کانفرنس کے زیراہتمام مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ کے مبصر دفتر میں احتجاجی یادداشت پیش کی جس میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی کشمےرےوں کی نسل کُشی کر رہی ہیں۔ عالمی ادارہ مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں یوم سیاہ کی تقریب معروف کشمیری لیڈر و سابق مشیر وزیراعظم آزاد کشمیر دیوان غلام محی الدین کی صدارت میں منعقد ہوئی جس سے دیوان غلام محی الدین، فاروق آزاد، مولانا محمد شفیع جوش، مرزا صادق جرال و دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے سوا کوئی حل منظور نہیں کرینگے۔ دیوان غلام محی الدین نے صدارتی خطاب میں کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کشمیریوں نے متحد ہو کر یوم سیاہ منایا ہے اور حق خودارادیت کے حق میں اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ ادھر بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر بھارتی ہائی کمشن لندن کے سامنے کشمیریوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور یوم سیاہ منایا گیا۔ مظاہرین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی 8 لاکھ فوج کو نکالے کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے۔ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان نے کہا کہ اگر بھارت کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دی گئی تو پورے آزاد کشمیر میں کشمیری کفن پوش مظاہرے کرینگے۔ علاوہ ازیں بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر یوم سیاہ کے سلسلہ میں متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر پیر سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ کشمیر کو آزادی نہ ملی تو مجاہدےن بھارت کو صفحہ ہستی سے مٹا دےں گے ۔عالمی طاقتےں روس کا حشر سامنے رکھ کر فےصلے کرےں ۔ امریکی صدر بارک اوباما دورہ بھارت کے دوران کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کریں امریکہ کی طرف سے بھارت جیسے ہندو انتہا پسند ملک کو سلامتی کونسل میںمستقل ممبر کا درجہ دلانے کیلئے بھارت کی حمایت امریکہ کی انسانیت دشمنی کے مترادف ہو گی بھارت جمہوری ملک کہلوانے کا حق نہیں رکھتا یہ ملک عملاً انتہا پسند ہندو سٹیٹ ہے مسئلہ کشمیر کا واحد حل جہاد میں مضمر ہے بھارت مذاکرات کے ذریعے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کیلئے تیار نہیں مجاہدین کشمیر بھارت کو شکست دینے کی پوری اہلیت و صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ صلاح الدین کا کہنا تھا کہ بھارت سیکولر ازم کی آڑ میں ہندوستان کے اندر بسنے والی اقلیتوں کو تہہ و تیغ کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری 68برسوں سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ جنگ منزل مقصود کے حصول تک جاری رہے گی۔ علاوہ ازیں بھارت کے 66 وےں ےوم جمہورےہ کو نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ بھارتی رےاست جھاڑ کھنڈ میںبھی ےوم سےاہ کے طور پر مناےا گےا ، دنیاکی سب سے بڑی جمہوریہ کے دعوے دارنے اوباما کاپتلاجلانے پر11 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔بھارتی مےڈےا رپورٹس کے مطابق ریاست جھاڑکھنڈمیں امریکی صدرکے دورہ بھارت کیخلا ف شٹرڈاو¿ن ہڑتال کی گئی ،ریاست میں بیشتردکانیں اورپٹرول پمپس بند ہیں اور ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی۔اترپردیش میں گزشتہ روز احتجاج کے دوران امریکی صدرکاپتلاجلانے پر مسلم کسان یونین کے کارکن انعام الرحمان سمیت 11 افراد کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔