• news

زرداری کے خلاف نیب ریفرنس، سپریم کورٹ نے گواہ پر جرح کی اجازت دیدی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں سابق صدر زرداری کیخلاف اثاثہ جات سے متعلق تیسرے ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے مقدمہ کے گواہ کے دوبارہ بیان پر وکیل دفاع فاروق ایچ نائیک کو جرح کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔ سابق صدر کی جانب سے ریفرنس میں ایک گواہ کو دوبارہ بیان دینے سے روکنے کیلئے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایک مقدمہ میں ایک گواہ ایک بارپیش ہوکر بیان ریکارڈ کروا سکتا ہے، دوبارہ ترمیم شدہ بیان نہیں دے سکتا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب عدالت میں سابق صدر کیخلاف زیر سماعت ریفرنس میں گواہ نقی ملک نے بیان ریکارڈ کرایا تھا تاہم نیب کی جانب سے ٹرائل کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ وہ گواہ کو دوبارہ بیان کے لئے پیش کرنے کے ساتھ ریفرنس کے سلسلے میں مزید دستاویزات بھی جمع کرانا چاہتا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کیس نہ صرف زندہ ہے بلکہ چل رہا ہے اس لئے گواہ کو دوبارہ بیان دینے سے روکاجائے۔ عدالت نے نیب کے پراسیکیوٹر اکبر تارڑ سے پوچھا کہ اتنے پرانے کیس کا ابھی تک فیصلہ کیوں نہیں ہوا تو انہوں نے جواب دیا کہ پہلے این آر او تھا بعد میں زرداری صدر بن گئے تو ان کو استثنیٰ حاصل تھا ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد ہم نے کیس دوبارہ کھو ل دیئے ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالت گواہ کو تو بیان دینے سے نہیں روک سکتی کیونکہ اس نے یقینا اپنا بیان ریکارڈ کرا لیا ہوگا لیکن عدالت آپ کو گواہ پر جرح کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
زرداری/ ریفرنس


ای پیپر-دی نیشن