ملتان: تاوان کیلئے بچے کا قتل عدالت کے حکم پر قبرکشائی، پوسٹ مارٹم
ملتان+ خانیوال (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) ملتان کے تھانہ شاہ رکن عالم کالونی کی پولیس نے 7سالہ بچے عبداللہ کو ایک کروڑ روپے تاوان کیلئے اغوا کے بعد قتل کرکے نعش خانیوال میں پھینک دینے کے کیس میں ماں بیٹی سمیت 5ملزموں کو گرفتار کر لیا۔ بتایا گیا ہے کہ دوسری جماعت کا طالب علم عبداللہ ایاز 18جنوری کو شاہ رکن عالم کالونی میں اپنے گھر کے سامنے گلی میں کھیل رہا تھا مگر لاپتہ ہو گیا اسکی والدہ ریحانہ بی بی رشتہ دار کے ہاں گئی تھی واپس آئی تو بیٹا نہ ملنے پر اپنے بھائی عبدالغفار کے توسط سے پولیس سے رجوع کیا پولیس نے بچے کی بازیابی میں دلچسپی نہ دکھائی جس پر سی پی او کو مطلع کیا گیا انکے حکم پر ڈی ایس پی مقبول نے اغوا کاروں جنہوں نے بچے کی رہائی کیلئے ایک کروڑ روپے تاوان مانگا تھا کو 25جنوری تک ٹریس کر لیا جو عبداللہ نیاز کی گلی میں ہی رہنے والی ایم اے کی طالبہ مدثرہ نورین، اسکی ماں نعیمہ بی بی انکے ساتھیوں محمد حسن، جاوید جو مدثرہ کا منگیتر اور پرانا خانیوال کا رہائشی ہے، محمد احسن اور حیات نکلے پولیس نے جب تک ملزموں کو گرفتار کیا وہ کمسن عبداللہ گلا کاٹ کر قتل کرکے خانیوال کہنہ کے علاقے میں نعش پھینک چکے تھے۔ عدالت کے حکم پر خانیوال میں گزشتہ روز عبداللہ ایاز جس کی نعش لاوارث قرار دیکر دفنا دی گئی تھی کی قبرکشائی کی گئی اور نعش پوسٹ مارٹم کے بعد بچے کے ماموں عبدالغفار کے حوالے کر دی گئی اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ عبداللہ کی میت ملتان پہنچی تو اسکی ماں صدمے سے بے ہوش ہو گئی۔