• news

سیاسی ، مذہبی جماعتوں کی اے پی سی ، دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوج سے تعاون کی یقین دہانی

اسلام آباد(آن لائن+صباح نیوز)پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام کل جماعتی کانفرنس نے عالمی مذہبی اعتدال پسند رہنمائوں سے توہین آمیز خاکوں کے معاملہ پر مشترکہ موقف اپنانے، او آئی سی کا اجلاس بلانے، اقوام متحدہ میں اس حوالہ سے قانون سازی اور یورپی یونین و دیگر ممالک سے گستاخانہ خاکوں والے اخبارات و رسائل پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے او رسانحہ پشاور کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت اور افواج پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور کہا ہے پاکستانی قوم کبھی ان شہداء کو نہیں بھولے گی ۔کانفرنس میں شامل مذہبی و سیاسی جماعتوں کا ایک وفد کانفرنس کے اعلامیہ اور قراردادوں کو اقوام متحدہ کے دفتر اور یورپی یونین کے دفتر میں پیش کرے گا اور توہین آمیز خاکوں کے خلاف اپنے جذبات اور احساسات عالمی دنیا تک پہنچائے گا۔ تمام عالمی رہنمائوں کو خطوط لکھے جائیں گے اور تمام مذاہب کے مقدسات کے احترام کے قانون کے لئے عالمی طور پر مہم چلائی جائے گی۔ یہاں منعقدہ کانفرنس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام یہاں توہین آمیز خاکوں اور ملک کی موجودہ صورتحال پر کل جماعتی کانفرنس زیر صدارت طاہر محمود اشرفی ہوئی جس میں ملک کی 33 سے زائد سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں ،صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب احمد اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تمام مذاہب کی اعتدال پسند سیاسی و مذہبی قیادت کو فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں شائع کیے جانے والے توہین آمیز خاکوں پر عالمی امن کے لئے متفقہ موقف اپنانا چاہیے اور فوری طور پر پاکستان او آئی سی کا اجلاس طلب کرے اور تمام مذاہب کے مقدسات کے احترام کے لئے قانون کے لئے اقوام متحدہ سے رجوع کیا جائے ۔ کانفرنس میں سعودی فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور دعائے مغفرت کی گئی ۔ کانفرنس میں مختلف سیاسی و مذہبی قائدین کی عالمی کانفرنس بلانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ این این آئی کے مطابق پرویز رشید نے کہا گستاخانہ خاکے چھاپنے والے اخبارات پر پابندی لگائی جائے، کسی بھی پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں۔ صباح نیوز کے مطابق قومی امن کے لئے 33سے زائد سیاسی دینی و مذہبی جماعتوں نے خارجہ و داخلہ پالیسیوں کے از سر نو تشکیل کا مطالبہ کر دیا ۔ اے پی سی نے گستاخانہ خاکوں کو بین المذاہب مکالمہ اور رواداری کی عالمی کوششوںکو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا۔ واضح کیا گیا تہذیبوں کے درمیان تصادم اور مذاہب میں نفرتیں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ کانفرنس سے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید ، صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب احمد ، جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر میاں محمد اسلم ، کشمیر علماء و مشائخ کونسل کے حافظ محمد طارق ، مسلم لیگ (ن) کے صدیق الفاروق ، جمعیت علماء پاکستان کے پیر محفوظ مشہدی ، صدر پاکستان مسلم لیگ (ضیائ)اعجاز الحق ، سرپرست اعلیٰ پاکستان علماء کونسل ڈاکٹر احمد علی سراج ، تحریک انصاف کے علی محمد خان ، شیعہ علماء کونسل کے عارف حسین واحدی ، سیکرٹری جنرل پاکستان علماء کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مولانا زبیر انجم ، جمعیت علماء اسلاف (ف) کے مولانا شریف ہزاروی ،جمعیت علماء اسلام (س) کے مولانا عبدالخالق، مسلم لیگ (ق ) کے رہنما اجمل خان وزیر،پیپلز پارٹی کے سردار یعقوب،ملک حاکمین ، حافظ محمد امجد ، مفتی محمد یونس ، اور دیگر نے خطاب کیا۔ سینیٹر پرویز رشید نے حکومت کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لئے پاکستان سے مذہبی وفد ویٹی کن سٹی بھجوانے کی پیشکش کر دی۔انہوں نے کہا عالمی امن کا پیغام لے کر دنیا میں اپنا مقدمہ پیش کریں گے۔ انہوںنے کہا میں بھی بچپن میں مدرسے اور مسجد کا طالبعلم رہا ہوں نبی پاکﷺ کے اسوہ حسنہ سے اسلام کو فروغ ملا کوئی نہ ہمارے مذہب کو چھیڑے نہ ہم تمھارے مذہب کو چھیڑتے ہیں ہم کسی بھی نبی اور رسول کی توہین کو برداشت نہیں کر سکتے۔ ہم نے تمام انبیاء کی ناموس کے تحفظ کا علم اٹھا رکھا ہے اور اسی پیغام پر مبنی اپنا مقدمہ لے کر جائیں گے ہم عالمی امن پر یقین رکھتے ہیں کیا یہ حقیقت نہیں پاکستان سے دنیا بھر میں تبلیغی جماعتیں جاتی ہیں کبھی انہیں ویزوں کا مسئلہ درپیش نہیں آیا۔

ای پیپر-دی نیشن