امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پورے خطے کے امن کیلئے خطرناک ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاہے کہ امریکی صدر اوباما کی طرف سے بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنانے اور اس کے ساتھ نیوکلیئر معاہدوں پر پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی ناقابل فہم ہے۔ بھارت ایک جارح ملک ہے جو کشمیر میں قتل عا م کر رہا ہے۔ بھارت کی آٹھ لاکھ افواج نے کشمیریوں کو بندوق کی نوک پر غلام بنارکھا ہے۔ امریکہ کی طرف سے بھارت کو سلامتی کونسل کا رکن بنانے کی تجویز دینا بھی ظلم ہے۔ ہم حکمرانوں کو یہ نہیں کہتے کہ وہ امریکہ سے جنگ لڑیں مگر حکمرانوں کی طرف سے آقا و غلام کی شرمناک پالیسی عوام کے لیے قابل قبول نہیں۔ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر علاقے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ جماعت اسلامی 5 فروری کو کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے چترال تک بڑے بڑے مظاہرے اور عوامی ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ پنجاب کی مجلس شورٰی کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکامیوں کا مجموعہ ہے۔ حکمران قومی مفادات کی بجائے امریکی مفادات پورے کرتے رہے لیکن آج امریکہ بھارت کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمارے حکمران اس کا منہ دیکھ رہے ہیں۔ امریکہ اور بھارت کا گٹھ جوڑ پورے خطے کے امن کے لیے خطرناک ہے۔ امریکہ بھارت کے ساتھ نیوکلیئر، تجارت جبکہ پاکستان کے ساتھ لاشوں کی تجارت کررہا ہے۔ انہوں نے کہا سینٹ کے الیکشن سے قبل سیاسی ماحول کو نارمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جوڈیشل کمیشن کا قیام صرف پی ٹی آئی اور حکومت کا معاملہ نہیں بلکہ یہ تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کا مطالبہ ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے ذاتی و سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسائل کے حل کے یک نکاتی ایجنڈا پر متحد ہو جانا چاہیے۔ دریں اثناء جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے بیان میں کہا کہ بھارت میں امریکی صدر کے پالیسی بیانات خطہ میں بڑا خطرہ بن گئے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ سابق صدر آصف زرداری، وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ چین بروقت اور صحیح سمت میں صحیح اقدامات ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف واضح اور دوٹوک اقدامات کر کے نظام اسلامی کی بنیاد پر پوری قوم کو متحد رکھیں۔ افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز کی ناکام پالیسیوں سے جان چھڑائی جائے۔