دنیا کا کونسا ملک قانون اور آئین کے بغیر چل رہا ہے، سرکاری وکیل سے جسٹس جواد کا استفسار
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے قانونی کتب کی غلط اشاعت کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت آج جمعرات تک ملتوی کردی۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ آخر وزارت قانون کونسا کام کر رہی ہے،کیا وہ بہت مصروف ہے؟ قانونی کتب کی عدم طباعت عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے، عدالت میں حلفیہ بیان دینے کے باوجود قانونی کتب چھاپی گئیں، نہ ہی ویب سائٹ کا ڈیٹا اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ جسٹس جواد نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسارکیاکہ کیا دنیا میں ایسا کوئی مہذب ملک ہے جو آئین و قانون کے بغیر چلتا ہو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیاکہ اکثر قوانین وزارت قانون کی ویب سائٹ پر موجود ہیں ہم نے تین گھنٹے تک ویب سائٹ کو دیکھا وہاں قوانین موجود تھے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ سپریم کورٹ کے عملے نے مسلسل تین روز تک وزارت کی ویب سائٹ پر ایک قانون کو تلاش کیا لیکن ان کونہیں ملا اور ہم نے ایک غیرملکی ویب سائٹ سے وہ قانون ڈھونڈ کر نکالا ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹری لاء نے عدالت میں حلفیہ بیان دیا تھاکہ پندرہ روز تک قانونی کتب کی طباعت اور ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔