پنجاب میں آکسیجن شا ٹس کیفے کا کاروبار غیرقانونی قرار، کارروائی کی جائے: لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں آکسیجن شا ٹس کیفے کا کاروبار کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے انکے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ فاضل عدالت نے ضلعی انتظامیہ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ اٹارنی جنرل کو 3 مارچ کو عدالت میں پیش ہو کر معاونت کی ہدایت کی ہے۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ آکسیجن شارٹس کا کاروبار نوجوان نسل کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ عدالتیں انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتیں۔ مسٹر جسٹس فرخ عرفان خان نے یہ حکم گلبرگ کے ایک کیفے کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیا ہے۔ فاضل عدالت نے درخواست گذار کی طرف سے درخواست واپس لئے جانے کی استدعا مسترد کر دی۔ ڈی سی او لاہور ڈاکٹر عثمان نے عدالت کے روبرو بتایا کہ آکسیجن شاٹس کے حوالے سے سخت کارروائی کر رہے ہیں۔ آکسیجن شارٹس کو منشیات قرار دیا جائے جس کیلئے ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کی جانی چاہئے ۔ سٹی گورنمنٹ کے لا افسر نے بتایا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کو اختیار ہے کہ وہ آکسیجن شاٹس کو منشیات قرار دے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ آکسیجن شاٹس اتنا سخت نشہ ہے کہ بعض حالات میں یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ فاضل عدالت نے قرار دیاکہ ایسے تمام ریسٹورنٹس کی مانیٹرنگ کریں جو آکسیجن شاٹس کا کام کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ فاضل عدالت نے تمام ڈی سی اوز کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے اضلاع میں آکسیجن شاٹس کے خلاف کارروائی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ مزید سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی گئی۔