پی پی دور میں 80 ارب کرپشن کی تحقیقات نیب کے حوالے‘ خارجہ پالیسی پر نظرثانی کی جائے: خورشید شاہ
اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین پی اے سی خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی دور حکومت میں سی ڈی اے میں ہونے والی مبینہ 80 ارب روپے کی کرپشن کی تحقیقات نیب اور ایف آئی اے کو سونپ دی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خاتمہ تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سی ڈی اے کرپشن کا گڑھ ہے، اس گڑھ کو ختم کرنا ہوگا۔ کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز کی تعمیر میں تاخیر کا معاملہ اٹھایا اور بتایا کہ اب تک 78.988 ملین کی رقم دی گئی ہے جان بوجھ کر تعمیر میں تاخیر کرنے پر حبیب رفیق کمپنی کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی۔ 8 کمرشل پلاٹوں کا سائز تبدیل کرنے کے اقدامات پر سی ڈی اے افسروں کے خلاف مجرمانہ کارروائی کی ہدایت کی گئی۔ بلیو ایریا میں چھ پلاٹ کوڑیوں کے بھائو دینے پر محکمانہ انکوائری کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ پی اے سی سے کہا ہے کہ مستقبل میں پلاٹوں کی نیلامی کھلے عام نیلامی سے ہونی چاہیے۔ ایگرو فارمز میں بھاری کرپشن بھی سامنے آگئی 132 ملین کے نقصان کی نشاندہی سی ڈی اے بورڈ ذمہ دار ہے ابتدائی انکوائری کرے۔ کمیٹی نے اسلام آباد کے رہائشی سیکٹرز کو تجارتی مقاصد سے پاک کرنے کی ہدایت کردی۔ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے کے ممبر اسٹیٹ نے اسلام آباد کے کئی سیکٹرز میں 3 ہزار 987 پلاٹس من پسند ملازمین میں بانٹ دیئے ہیں۔ ان پلاٹس کی قیمت 20 ارب روپے سے زائد ہے۔ حکام نے بتایا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے سکتی ہے تاہم دیگر اداروں کو تحقیقات سے نہیں روک سکتی۔ علاوہ ازیں خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے شفقت محمود کو ارکان سے رائے کے بعد ذیلی کمیٹی کی سربراہی سے ہٹاکر جے یو آئی (ف) کی شاہدہ اختر علی کو اس کا کنویئر مقرر کردیا ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا ہے کہ داعش میں وہی لوگ ہیں تنظیم کا نام تبدیل کر کے حکومت کوڈرایا جا رہا ہے، مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے قرضوں کے کشکول کو عمروعیار کی زنبیل میں تبدیل کر دیا ہے جس میں سب کچھ غائب ہو جاتا ہے امریکہ بھارت حالیہ معاہدے خطے کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔امریکہ پاکستان کو اپنا ملک سمجھ کر یہاں ڈرون حملے کر رہا ہے۔ قائد حزب اختلاف نے وزیراعظم نواز شریف سے اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر خارجہ پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ بند پڑا ہے اور وہ ہر روز بھارت کو نئی سہولت دے رہا ہے۔ ہم نے خود امریکہ کو خظے میں ماسٹر کا کردار دیا خود سرد جنگ میں اسے خطے میں آنے کا راستہ دیا۔ چالیس لاکھ افغان مہاجرین کوبوجھ پاکستان نے اٹھایا اور مراعات بھارت کو دی جا رہی ہیں ہماری پالیسی ناکام ثابت ہوئی ہے۔ فوری طور پر خارجہ پالیسی میں تبدیلی ناگزیر ہے۔ امریکہ ہمیں صرف چند سکوں پر خریدتا آیا ہے۔