جج‘ جرنیل‘ سیاستدان‘ علما خرابی کے ذمہ دار ہیں‘ دین کے نام پر کئی سیاست کرنیوالوں کی قیمتیں لگتی ہیں: عمران
لاہور + اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے+ نیوز ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پی ٹی آئی کے زیراہتمام علماء و مشائخ کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں الیکشن ٹھیک نہیں ہوں گے تو جمہوریت کیسے آئے گی۔ 2013ء کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی۔ جب حکومت ہی الیکشن چوری کرکے آئے گی تو وہ عوام کو انصاف کیسے دے گی۔ علماء و مشائخ سے شکوہ ہے، ہمارے علماء نے وہ کام نہیں کیا جو کرنا چاہئے تھا۔ علماء و مشائخ کو ظلم اور ناانصافی کیخلاف سب سے پہلے کھڑا ہونا چاہئے تھا، ملک کو چھوٹا سا طبقہ لوٹ رہا ہے جو لوگ دین کے نام پر سیاست کرتے ہیں کئی ایسوں کو ضمیر فروخت کرتے دیکھا ہے۔ ایک ایسے مولانا بھی ہیں جو ملک لوٹنے والوں کے ساتھ فٹ ہو جاتے ہیں، دین کے نام پر کئی سیاست کرنے والوں کی قیمتیں لگتی دیکھی ہیں۔ ایمان والے آدمی کی کوئی قیمت نہیں لگا سکتا، اگر ہم خوف پر قابو نہیں پائیں گے تو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، کوشش ہے مدرسوں کے معاملے پر سب علماء کو اکٹھا کریں، کسی کو زبردستی مسلمان نہیں کیا جا سکتا، سندھ میں ہندو لڑکیوں کو زبردستی مسلمان بنانا کونسا ثواب کا کام ہے، لوگوں کو بسوں سے نکال کر قتل کرنا کونسا اسلام ہے؟ دین میں جبر نہیں ہے، علماء عوام کو اسلام کی صحیح تعلیمات دیں، فرانس جیسا واقعہ مسلمانوں کو اُکسانے کیلئے کیا گیا، فرانس میں جو بھی ہوا اس کے ذمہ دار مسلمان حکمران ہیں، توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر مسلم ممالک کے رہنمائوں کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ مسلم دنیا مغربی ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے، یورپ میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے۔ مسلم ممالک کے سربراہ یورپ کو بتائیں آئندہ گستاخی برداشت نہیں ہو گی۔ اس ملک میں غریبوں کے ووٹ چھین کر انہیں بے بس کر دیا گیا، غریب عوام کے پاس ووٹ کے علاوہ کوئی طاقت نہیں، قانون کے سامنے سب کو برابر ہونا چاہئے، حالات کی خرابی میں جرنیل، جج، سیاستدان اور علماء سب ملوث ہیں، یہ کہنا ظلم ہے کہ مدارس کی وجہ سے دہشتگردی ہوتی ہے۔ کنونشن میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مدارس کو دہشت گردی سے نہ جوڑا جائے، حکومت دہشتگردی میں ملوث مدارس کیخلاف ثبوت پیش کرے، دینی مدارس کو بھی دیگر تعلیمی اداروں کی طرح فنڈز فراہم کئے جائیں۔ آن لائن کے مطابق عمران نے کہا کہ مدارس کی بھی اصلاحات ہونی چاہئے، مدارس کے معاملے پر سب کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پوری قوم کو دہشتگردی کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر کھڑا کرنا چاہتا ہوں۔ آج ہمارے جو حالات ہیں وہ ہمارے اعمال کی وجہ سے ہیں، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے ذمہ دار مسلمان سربراہان ممالک ہیں۔ عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مولانا صاحب پاکستان کی سیاست میں ہر حکومت کے ساتھ فٹ ہو جاتے ہیں چاہے وہ لیڈر اچھا ہو یا بُرا لیکن مولانا صاحب کا پیٹ نہیں بھرتا۔ دین کے نام پر سیاست کرنے والوں نے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ دین کے نام پر بکنے والے بہت سے لوگ دیکھے ہیں۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرنے پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے پولنگ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرنے والے معائنہ کمشن غلام حسین اعوان کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کر دی۔ این اے 122میں مبینہ دھاندلی کے کیس میں الیکشن ٹربیونل نے لوکل کمشن کے سربراہ کو 31جنوری کو طلب کرلیا۔ الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم ملک نے سماعت کی درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا کہ انکوائری کمشن کے جج غلام حسین اعوان نے اپنے حلف سے روگردانی کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل پر بیان دیا کہ این اے 122میں دھاندلی نہیں ہوئی۔ لہٰذا ٹربیونل کے فیصلے سے قبل انکوائری رپورٹ کے مندرجات منظر عام پر لانے سے متعلق غلام حسین اعوان کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا کہ کمشن کو میڈیا سے گفتگو کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ عمران خان نے کمشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے پارٹی آئین میں ترامیم کی سفارشات کی کل کور کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کے بعد حتمی منظوری دی جائیگی۔ اجلاس میں سینٹ کے امیدواروں کے بارے میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک سے ہونے والی مشاورت پر کور کمیٹی کے ممبران کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں بعض ممبران کی جانب سے اسمبلیوں کے استعفے واپس لینے کا معاملہ بھی اٹھائے جانے کا امکان ہے۔ ادھر خیبر پی کے کے تمام صوبائی محکموں کی سہ ماہی ترقیاتی رپورٹ کی جانچ پڑتال چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور محکمہ سیاحت، آثار قدیمہ، عجائب گھر اور امور نوجوانوان خیبر پی کے کو سیاحت اور آثار قدیمہ کی ترقی کیلئے مختصر اور طویل مدتی پراجیکٹس شروع کرنے پر زور دیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا میں اجلاس منعقد ہوا۔