• news

ہائیکورٹ: قتل کے مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل، 3 دہشتگردوں کی اپیل مسترد

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قتل کے جرم میں سزا پانے والے مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو سرکاری وکیل نے بتایا کہ ظفر اقبال نے لین دین کے تنازعہ میں شہری کو 2004ءمیں قتل کیا اور جرم ثابت ہونے پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنا دی تھی لہذا مجرم کی اپیل خارج کی جائے۔ مجرم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں کوئی گواہ موجود نہیں ہیں جبکہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد ظفر اقبال کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی۔ مزید برآں ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے تھانہ کی عمارت پر حملہ کرکے اسے تباہ کرنے اور آٹھ پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے کے مقدمہ میں سزائے موت پانے والے تین دہشت گردوں کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے پھانسی دینے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے تھانہ بچراواں میانوالی پر حملہ کر کے عمارت کو تباہ کرنے، آٹھ پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے اور پولیس کا اسلحہ لیجانے کے مقدمہ میں سزائے موت پانے والے سلیم زمان، محمد عبداللہ عرف غزالی اور عبدالحئی کی بریت کے لئے دائر اپیلوں کی سماعت کی۔ عدالتی سماعت کے دوران عدالت کے روبرو وکلاءصفائی نے موقف اختیارکیا کہ تینوں مجرم اس کیس میں نامزد نہیں انہیں ایف آئی آر کے ایک ماہ بعد گرفتارکیا گیا اور شناخت پریڈ کے بھی قانونی ضابطے پورے نہیں کئے گئے وہ بے گناہ ہیں لہذا فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ انہیں بری کیا جائے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خرم خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مجرموں نے 7فروری 2009 کو تھانہ پر حملہ کرکے آٹھ پولیس اہلکاروں کو شہید کیا اور ایک ماہ بعد پولیس مقابلہ کے بعد ان کو گرفتارکیا گیا۔ ان کے قبضہ سے 9 راکٹ لانچر، ہینڈ گرنیڈ، کلاشنکوف اور دیگر بھاری اسلحہ برآمد ہوا۔ دوران تفتیش مجرموں نے تھانہ پر حملہ کرنے کا اعتراف بھی کیا جس پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس تفتیش، گواہان کے بیانات اور وکلاءکے دلائل کے بعد میرٹ پر فیصلہ سنایا۔ لہذا فاضل عدالت مجرموں کی بریت کی دائر اپیل کی درخواست مسترد کرے۔ فاضل عدالت نے فریقین کے دلائل کے سننے کے بعد انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بریت کی اپیل خارج کر دی۔

اپیل مسترد


ای پیپر-دی نیشن