وزیراعظم کا چودھری سرور کو فون، شہباز شریف کی ملاقات، زرداری نے بھی رابطہ کیا
لاہور (خصوصی رپورٹر) چودھری محمد سرور استعفیٰ دینے کے بعد اپنی رہائش گاہ ڈیفنس گئے جہاں سے کچھ ہی دیر بعد سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان انہےں اپنے ہمراہ لے کر وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی رہائش گاہ 96 ایچ ماڈل ٹاﺅن گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ میاں شہباز شریف نے چودھری سرور سے استعفیٰ واپس لینے کے لئے کہا جبکہ چودھری سرور نے معذرت کر لی۔ ذرائع کے مطابق چودھری سرور کو سینٹ میں لے جانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دریں اثناءوزیراعظم نواز شریف نے مستعفی گورنر پنجاب چودھری سرور سے ٹیلی فون پر بات کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے چودھری سرور کی خدمات کو سراہا۔ سابق وزیر قانون پنجاب اور مسلم لیگ ن پنجاب کے سینئر رہنما رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور ایک متحرک اور فعال شخصیت ہیں اور وہ پاکستان کے سماجی و سیاسی مسائل حل کرنے کے لئے ایک فعال کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ چودھری محمد سرور کے بلدیاتی انتخابات کو ضروری قرار دیئے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت بھی بلدیاتی انتخابات کو جمہوریت کے لئے ضروری سمجھتی ہے۔ پنجاب حکومت اب بھی بلدیاتی الیکشن کروانے کے لئے تیار ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے جب کہا جائے گا الیکشن کروا دیئے جائیں گے۔ رانا ثناءنے چودھری سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ چودھری سرور الیکشن میں سیاسی مشاورت کرتے رہے ہیں۔ چودھری سرور نے سیاسی جماعتوں کو بہت اچھے مشورے دیئے۔ رانا ثناءکا کہنا تھا کہ چودھری سرور کا استعفیٰ رضا کارانہ تھا اور استعفے پر پارٹی قیادت آن بورڈ تھی۔ قبل ازیں سابق صدر آصف زرداری نے چوہدری سرور سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، دونوں رہنماﺅں کے درمیان جلد ملاقات پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ٹیلیفونک رابطے میں گورنر پنجاب کے استعفے کی وجوہات سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات