حکومت پنجاب بلدیاتی الیکشن کرانے میں رکاوٹ ہے: اپوزیشن، یہ ٹھیک نہیں: حکومتی ترجمان
لاہور (فرخ سعید خواجہ) عمومی طور پر کہا جاتا ہے کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں اور بلدیاتی اداروں کے فنڈز وزیراعلیٰ پنجاب اپنی صوابدید کے مطابق خرچ کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں نوائے وقت نے حکومت پنجاب کے ترجمان سمیت اہم صوبائی وزرا اور شخصیات سے رابطہ کیا اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں کتنی سنجیدہ ہے؟ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا کیا مستقبل ہے۔ حکومت پنجاب کے ترجمان سید زعیم حسین قادری نے تسلیم کیا کہ لوکل گورنمنٹ کے ادارے جمہوریت کی بنیادی اکائی ہیں اس لئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹ نہیں، الیکشن کمشن حلقہ بندیاں کر کے جب بلدیاتی انتخابات کرانے کا کہے گا پنجاب حکومت انتخابات کرا دے گی۔ اس سوال پر کہ الیکشن کمشن کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے حلقہ بندیوں کے حوالے سے مطلوبہ معلومات ہمیں فراہم نہیں کی جا رہی۔ ترجمان نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، پنجاب حکومت الیکشن کمشن سے مکمل تعاون کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت کے سابق وزیر قانون اور بلدیات اور آج بھی پنجاب کی اہم سیاسی شخصیت رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدگی کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ گذشتہ برس پنجاب حکومت نے حلقہ بندیاں کر کے بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا تھا۔ الیکشن شیڈول کے مطابق امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کرا دیئے تھے، سکروٹنی کا مرحلہ آ چکا تھا کہ ایک عدالتی حکم پر بلدیاتی انتخابات کو روک دیا گیا۔ آج بھی پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہے۔ جونہی الیکشن کمشن بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے پنجاب حکومت کو کہے گا پنجاب حکومت اس کے ساتھ تعاون کریگی۔ بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ وزیراعلیٰ یا پنجاب حکومت نہیں وہ لوگ بنے ہیں جو عدالت میں یہ انتخابات رکوانے کیلئے گئے تھے۔ مسلم لیگ ن پنجاب کے جنرل سیکرٹری اور صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ نہیں، جونہی الیکشن کمشن اپنا کام مکمل کر لے گا انتخابات کرانے کیلئے پنجاب حکومت تعاون پیش کر دیگی۔ ادھر اپوزیشن کی جماعتوں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے حکومت پنجاب کے موقف سے اختلاف کیا اور ایک بار پھر اصرار کیا کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں رکاوٹ ہے۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے کہا کہ حکومت اگر بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ ہو تو اگلے دو ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے حلقہ بندیوں میں بدنیتی دکھائی تھی اب بھی بہانے بنا کر وہ الیکشن میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری رائے میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں اصل رکاوٹ الیکشن کمشن کا عملہ ہے جسے کام کرنے کی عادت نہیں، ان کے ذمے عدالت نے حلقہ بندیاں کرانے کے بعد الیکشن کرانے کی ذمہ داری سونپی تھی لیکن تاحال وہ کام مکمل کرنے سے قاصر ہے۔ جہاں تک اپوزیشن جماعتوں کی حکومت پر تنقید کا تعلق ہے وہ اپنی جگہ اپوزیشن کی روایت پر عمل کر رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں حکومتی موقف کو تسلیم کر لیں اور ذمہ داری حکومت اور حکمران جماعت پر نہ ڈالیں تو ان کے حامی اپنے رہنمائوں پر حکمرانوں سے مک مکا کا الزام لگا دیتے ہیں۔ کہا جا سکتا ہے کہ الیکشن کمشن اپنا کام اگلے دو ماہ میں مکمل کر لے تو مئی میں بلدیاتی انتخابات ہو سکتے ہیں۔