• news

حکومت پاکستان اقلیتوں کے تحفظ میں ناکام رہی‘ بھارت کالا قانون ’’افسپا‘‘ فوری منسوخ کرے: ہیومن رائٹس واچ

نیویارک (آن لائن+ نمائندہ خصوصی+ صباح نیوز) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے۔ انسانی حقوق سے متعلق جاری کردہ سالانہ رپورٹ کی مزید تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2014ء میں اقلیتوں پر حملے روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی۔ رپورٹ میں پاکستان سے متعلق باب میں کہا گیا ہے کہ اگست اور ستمبر میں سیاسی عدم استحکام عروج پر رہا، اسلام آباد میں دیئے گئے دھرنے جن کی قیادت عمران خان اور طاہر القادری نے کی وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ اور نئی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ ان  پرتشدد دھرنوں کے دوران 3 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ حکومت نے اسلام آباد میں ایمرجنسی نافذ کر کے اس کا جواب دیا۔ رپورٹ میں ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کنیتھ راتھ نے بھارت سمیت 90 ممالک کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ حقوق انسانی کی پاسداری سے متعلق وعدوں اور معاہدوں کی پابندی کو یقینی بنائیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے 90 ممالک میں گزشتہ برس یعنی سال 2014 میں حقوق انسانی کی پامالیوں اور خلاف ورزیوں کے بے شمار واقعات پیش آئے جبکہ مختلف ممالک میں ایسے قوانین نافذ ہیں جو شہریوں کے بنیادی حقوق سے متصادم ہونے کے ساتھ ساتھ شہریوں کیلئے عدم تحفظ کا موجب بنے ہوئے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں بھارت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ بھارت نے 2014 ء میں تحفظ حقوق انسانی کے حوالے سے بہت معمولی اقدامات کئے ہیں۔ 2010ء میں جموں و کشمیر میں 3 کشمیری نوجوانوں کی فرضی جھڑپ میں شہادت میں ملوث 2  فوجی افسروں اور 3 اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ ہیومن رائٹس واچ نے واضح کیا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں بشمول مقبوضہ جموں وکشمیر میں متنازعہ قانون افسپا کے جاری رہنے کی وجہ سے حقوق انسانی کے تحفظ کے حوالے سے کئے جا رہے۔ اقدامات مثبت دکھائی نہیں دیتے۔ ہیومن رائٹس واچ نے ’’افسپا‘‘  کی منسوخی یا اس متنازعہ قانون میں ترمیم پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قانون کے تحت فوجی افسروں کو لامحدود اختیارات حاصل ہیں، اسی وجہ سے حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے بدترین واقعات پیش آتے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیا میناکشی گانگولی نے رپورٹ پر بتایا ہے کہ ’’آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ‘‘ (افسپا) کی وجہ سے بنیادی شہری حقوق پامال ہونے کیساتھ ساتھ بھارت کی دنیا بھر میں رسوائی ہو رہی ہے۔ رپورٹ مزید کہا گیا ہے کہ نائیجیریا، عراق، شام، اسرائیل اور امریکہ جیسے ممالک سکیورٹی کے معاملات کو جواز بنا کر انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں عراق اور شام پر فرقہ ورانہ اور پرتشدد پالیسیوں کے نفاذ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان ملکوں کی غلط پالیسیوں کے باعث ہی شام اور عراق میں داعش کو پنپنے کا موقع ملا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا کی طرف سے ابو غریب جیل اور گوانتانامو میں واضح طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئی تھیں، وہاں سکیورٹی خلا بھی عراق جنگ کی وجہ سے پیدا ہوا۔ کینتھ روتھ کا کہنا ہے کہ بعد ازاں امریکہ اور برطانیہ نے نوری المالکی کی طرف سے سنیوں کے خلاف بنائی جانے والی فرقہ وارانہ پالیسیوں پر اپنی نظریں بند رکھیں، اسی حکومت کو ہتھیار فراہم کرتے رہے۔

ای پیپر-دی نیشن